ُپاکستان آرمی (جیوڈیسک) آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی آج روس پہنچ رہے ہیں جہاں ان کی روسی صدر ولادیمر پیوٹن، روسی وزیر دفاع اور دیگر اہم حکومتی شخصیات سے ملاقاتیں ہونگی۔موجودہ حالات میں آرمی چیف کے دورہ روس کو غیر معمولی قرار دیا جارہا ہے۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے دورے سے پاکستان اورروس کے درمیان دفاعی تعلقات میں فروغ اوردونوں ممالک کی مسلح افواج کے درمیان تعاون میں بہتری کی امید کی جارہی ہے۔روسی صدر ولادی میر پوٹن کے دورہ پاکستان کے موخر ہونے کے باوجود جنرل کیانی ماسکو کا دورہ کریں گے۔
جنرل کیانی روس کے ملٹری چیف کرنل جنرل الیگزنڈرسمیت سیاسی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے جن میں خطے میں ہونے والی اہم پیش رفت کے بارے میں علاقائی حل پر بھی بات چیت کی جائے گی۔جنرل اشفاق پرویز کیانی پاکستان کے پہلے آرمی چیف ہیں جو دوسری بارروس کا دورہ کریں گے۔1980 کی دہائی سے پاکستان اورروس کے درمیان کشیدہ تعلقات چل رہے تھے اور یہ اس وقت مزید کشیدہ ہوئے جب پہلی افغان جنگ میں پاکستان نے امریکہ کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا جس میں روس کو شکست ہوئی مگرآرمی چیف کا یہ دورہ خطے میں نئی صف بندیوں کی طرف اشارہ ہے۔
پاکستان اور روس کے درمیان تعاون کی بحالی میں دونوں ممالک کے درمیان بننے والی سٹریٹجی دوحصوں پر مشتمل ہے۔تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک جن شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے مل کرآگے چل سکتے ہیں ان میں تجارت کا بڑھانا ، انفراسٹرکچر کو بہتر بنانا اور توانائی کے منصوبوں کا آغاز شامل ہے۔جنرل کیانی کے دورہ روس کے دوران دونوں ممالک کی آرمڈ فورسز میں مشترکہ جنگی مشقوں ، ملڑی ہارڈ ویئرکی خریدوفروخت اورسیکیورٹی کے شعبے میں تعاون کومزید بڑھانے کے حوالے سے اقدامات تجویزکیے جائیں گے۔