اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے آرمی چیف کی مدمت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے دیا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اقبال حمید الرحمان نیایکس سروس مین ایسوسی ایشن کی آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ ایڈووکیٹ کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آرمی ایکٹ کے مطابق 60 سال کی عمرکے بعد کوئی بھی فوجی افسرسرکاری عہدہ نہیں رکھ سکتا۔
صدرکو مدت ملازمت میں توسیع دینے کا اختیارنہیں۔ اس لیے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع فوری طورپرواپس لی جائے۔ چیف جسٹس ہائی کورٹ اقبال حمید الرحمان نے ریمارکس دیے کہ آرٹیکل 199 تھری کے تحت مسلح افواج کی سروس کے معاملات عدالتیں نہیں سن سکتیں۔ ابتدائی دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پرفیصلہ محفوظ کرلیا تھا جسے بعدازاں ناقابل سماعت قرار دیدیا گیا.