اسلام آباد: صدر آصف علی زرداری نے فاٹا قوانین میں اصلاحات کے حوالے سے دو اہم حکم ناموں پر دستخط کردیے۔ حکم نامے کے تحت قبائلی علاقوں میں سیاسی سرگرمیوں کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں ایوان صدر اسلام آباد میں ایک تقریب منقعد کی گئی جس میں وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی، وفاقی وزرا، وفاقی سیکریٹریز ، سفارتکاروں، ساتوں قبائلی ایجنسیوں کے نمائندوں اور تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے وفود نے شرکت کی۔ صدر آصف علی زرداری نے جن دو حکم ناموں پر دستخط کیے،،، ان میں ایف سی آر دو ہزار گیارہ میں ترامیم اور پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ دو ہزار دو میں توسیع شامل ہے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں صدر مملکت نے کہا کہ انہوں نے فاٹا کی عوام سے کیا گیا ایک اور وعدہ پورا کردیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فاٹا قوانین میں قانونی اور سیاسی اصلاحات قبائلی عوام کو صدیوں کی غلامی سے نجات دلائیں گی اور انہیں ان کی روایات اور ثقافت کو ساتھ رکھتے ہوئے قومی دھارے میں شامل کریں گی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہا کہ فاٹا قوانین میں کی گئی اصلاحات کے تحت قبائلی علاقوں میں سیاسی سرگرمیوں کی اجازت ہوگی۔ اس کے علاوہ خواتین، سولہ سال سے کم عمر بچوں اور پینسٹھ برس سے زائد افراد کو گرفتار یا حراست میں نہیں لیا جاسکے گا۔ اس کے لیے کسی بھی گرفتار شدہ شخص کو چوبیس گھنٹے کے اندر متعلقہ اتھارٹی کے سامنے پیش کرنا ضروری ہوگا۔ نئے حکم نامے کے تحت فاٹا ٹریبیونل کو ہائی کورٹس کا درجہ حاصل ہو گا۔