اسٹیٹ بینک رواں مالی سال کی دوسری مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کر رہا ہے جس میں شرح سود میں ایک فیصد تک کمی کا امکان ہے۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ بنیادی شرح سود ایک فیصد کم ہو کر ساڑھے بارہ فیصد ہونے کی توقع ہے جس کی سب سے بڑی وجہ افراط زر میں کمی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ قومی بچتوں کی اسکیم، پاکستان سرمایہ کاری بانڈز اور دیگر ٹریثری بلز پر شرح منافع میں کمی کے ساتھ ساتھ نجی شعبوں کی جانب سے قرضوں میں کمی جیسے عوامل کے پیش نظر شرح سود میں کمی کا امکان بہت زیادہ ہے۔