اسپین (جیوڈیسک) اسپین میں مختلف تنظیموں کے راہنماؤں اور بڑی تعداد میں مزدوروں نے آئیکانک اسکوائر پر ڈیرے ڈال دیئے ہیں۔ اسپین کی تاریخ میں ملک گیر احتجاج شدت اختیار کر رہے ہیں۔ اخراجات میں کمی اور ٹیکس میں اضافے کے خلاف احتجاج میں اب مختلف تنظیموں کے رہنما اور مزدوروں کی بڑی تعداد شامل ہوگئی ہے جنہوں نے اگلے 24 گھنٹے میں ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
مختلف تنظیموں کے رہنماوں نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اخراجات میں کمی کو برداشت کرلیا جائے گا لیکن ٹیکس میں اضافے کو کسی صورت نافذ نہیں ہونے دیں گے۔ رپورٹ کے مطابق اسپین میں ہر 4 کارکنوں میں سے ایک کارکن بے روزگار ہے۔ اسپین کے وزیراعظم ماریانو راجوئے نے دباو میں آنے کے بعد ہسپانوی بینکوں اور یورپی یونین سے مالی امداد حاصل کی ہے اور بجٹ میں ایک بیل آوٹ پیکیج پر غور شروع کردیا ہے۔ پرتگال، یونان اور یورپی دارالحکومت برسلز اور دیگر یورپی ممالک میں بھی مالی بحران پر احتجاج ہورہا ہے۔