سپریم کورٹ : (جیو ڈیسک) سپریم کورٹ نے اسپیکررولنگ کیس میں اٹارنی جنرل کو آج دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔گزشتہ روز اعتزاز احسن نے دلائل مکمل کیے ۔ان کا کہنا تھا سپریم کورٹ اسپیکر رولنگ کے خلاف درخواست کی سماعت نہیں کرسکتی۔وزیر اعظم کے وکیل اعتزاز احسن نے دلائل دیتے ہوئے کہا وزیر اعظم کی سزا نااہلیت کے زمرے میں نہیں آتی۔ اسپیکر رولنگ کے خلاف ہائیکورٹ میں رٹ دائر ہوتی ہے۔ عدالت وزیر اعظم کو ہٹائے گی تو یہ اختیارات سے تجاوز ہوگا۔ درخواست گزاروں میں سے کسی کا حق متاثر نہیں ہوا۔ اس لئے ان کی درخواستیں قابل سماعت ہی نہیں۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ان سے دریافت کیا سزا یافتہ رکن عوام کا نمائندہ ہوسکتا ہے اور وہ بجٹ منظور کرا سکتا ہے؟ درخواست گزاروں کا موقف ہے وزیر اعظم نا اہل ہوگئے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا وزیراعظم فرد واحد ہیں نہ عام ایم این اے، وہ پورے ملک کے نمائندے ہیں۔ درخواست گزاروں کاموقف ہے وزیر اعظم کی نااہلی سزا کا نتیجہ ہے۔
سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں اسپیکر کا تحریری جواب داخل کرایا۔ اعتزازاحسن کے دلائل کے دوران اٹارنی جنرل نے بولنا چاہا تو چیف جسٹس نے خاموش کرادیا۔ اسپیکر کے وکیل منیر پراچہ نے دلائل میں کہاعدالت نے فیصلے میں وزیر اعظم کو کہیں بھی نااہل قرار نہیں دیا۔
اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا عدالتی فیصلے سے وزیر اعظم کی نااہلیت کا کوئی سوال پیدا نہیں ہوتا۔ اپیل داخل ہوئی یا نہیں سپریم کورٹ کے سات رکنی بنچ کا فیصلہ آئین کے منافی ہے۔