سپریم کورٹ (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس میں حکومتی نظرثانی درخواست اعتراض لگا کر واپس کر دی۔ وفاقی حکومت نے صدر کی سیاسی سرگرمیوں سے متعلق پیراگراف حذف کرنے کی استدعا تھی۔ وفاقی حکومت نے اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کی۔ عدالت عظمی نے کیس میں سابق آرمی چیف اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف کارروائی اور1990 کے انتخابات میں اسلامی جمہوری اتحاد کے رہنماں پر پیسے لینے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے فیصلے میں قرار دیا تھا کہ ایوان صدر میں کوئی سیاسی سیل نہیں ہو گا اور صدر کا عہدہ وفاق کی علامت ہونے کے باعث سیاسی سرگرمیوں سے بالاتر ہونا چاہیے۔ وفاقی حکومت نے درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ صدر سیاسی جماعت سے وابستگی کے باعث سیاست کا آئینی اور قانونی حق رکھتے ہیں۔
اسی نکتے کی بنیاد پر وفاقی حکومت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل دل محمد علی زئی کی وساطت سے نظرثانی درخواست دائر کی اور صدر مملکت کی سیاسی سرگرمیوں سے متعلق پیراگراف حذف کرنے کی استدعا کی۔ سپریم کورٹ کے رجسٹرارآفس نے کورٹ فیس جمع نہ کرانے کے باعث وفاقی حکومت کی نظرثانی درخواست اعتراض لگا کر واپس کر دی۔ ایڈووکیٹ آن ریکارڈ مہر ملک نے کہا کہ نظرثانی درخواست کورٹ فیس کے ساتھ پیر کو دوبارہ دائر کریں گے۔