آسٹریلیا : (جیو ڈیسک)آسٹریلیا کی وزیراعظم جولیا گیلارڈ نے افغانستان سے اپنی فوج کو طے شدہ منصوبے سے پہلے واپس بلانے کا اعلان کیا ہے۔آسٹریلیوی وزیراعظم جولیا گیلارڈ نے دارالحکومت کینبرا میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے رواں سال آسٹریلوی فوجیوں کے انخلا کا عمل شروع ہو گا اور یہ دو ہزار تیرہ تک مکمل ہو جائے گا۔
دو ہزار تیرہ میں ہی آسٹریلیا میں انتخابات منعقد ہو رہے ہیں۔افغانستان میں تعینات بین الاقوامی افواج میں سے زیادہ تر سال دو ہزار چودہ میں وہاں سے نکل جائیں گے۔افغانستان میں موجود نیٹو افواج مقامی فوج کو ملک کی سکیورٹی کا کنٹرول حوالے کر رہی ہیں جبکہ ملک کے جنوبی اور مشرقی حصوں کا کنٹرول پہلے ہی افغان فورسز کے حوالے کیا جا چکا ہے۔بین الاقوامی سکیورٹی اینڈ اسسٹنٹ فورس (ایساف)کا کہنا ہے کہ افغانستان میں اس وقت نیٹو کے ایک لاکھ تیس ہزار فوجی تعینات ہیں۔
آسٹریلوی وزیراعظم کا یہ بیان افغانستان میں طالبان کی جانب سے کیے جانے والے حملے جس میں پچاس سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے کے دو روز بعد سامنے آیا ہے۔ جولیا گیلارڈ کا کہنا ہے کہ وہ اکیس مئی کو امریکی شہر شکاگو میں منعقد ہونے والی نیٹو کانفرنس میں آسٹریلوی فوجیوں کی افغانستان سے انخلا کے منصوبے کی مزید تفصیلات بتائیں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ملک سنہ دو ہزار چودہ کے بعد افغانستان کی بین الاقوامی امداد اور سکیورٹی فورسز کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
آسٹریلیوی وزیراعظم کے مطابق افغان سکیورٹی فورسز کی جانب سے صوبہ اورزگان میں ذمہ داری سنبھالنے کے بعد آسٹریلیوی فوج کا وہاں سے انخلا ہو گا۔افغانستان میں آسٹریلیا کے اس وقت پندرہ سو پچاس فوجی موجود ہیں اور ان کی زیادہ تعداد صوبہ اورزگان میں تعینات ہے۔آسٹریلیوی میڈیا کے مطابق سال دو ہزار ایک سے اب تک بتیس فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔