افغانستان (جیوڈیسک) افغان حکومت نے اتحادی فوج کے انخلا کے بعد ملک میں امن اور طالبان سے مذاکرات کا عمل آگے بڑھانے کیلئے پاکستان اور سعودی عرب سے رابطے تیز کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق افغان حکومت آئندہ سال امریکی افواج کے انخلا سے قبل انتظامی ڈھانچے کی تشکیل، مفاہمتی عمل میں تیزی اور ملا عمر کے نائب ملا عبدالغنی برادر کی حوالگی کیلئے پاکستان اور سعودی عرب کا تعاون حاصل کرے گی۔ سفارتی ذرائع نے روزنامہ دنیا کو بتایا ہے کہ افغان صدر حامد کرزئی اور امن کونسل کے سربراہ صلاح الدین ربانی 14 اور 15 اگست کو سعودی عرب میں مسلم یکجہتی کانفرنس کے موقع پر سعودی فرما روا شاہ عبداللہ اور پاکستانی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے ۔
جن میں مفاہمتی عمل میں پیش رفت اور پاکستان کے کردار زیر بحث آئے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان امن کونسل کے سربراہ عید الفطر کے بعد اپنے دورہ پاکستان میں افغان طالبان کو قومی دھارے میں لانے کیلئے حکومتی عہدیداروں سمیت جمیعت علمائے اسلام کے دونوں دھڑوں اور جماعت اسلامی کی قائدین سے ملاقاتیں کریں گے۔