نیویارک(جیوڈیسک) نیویارک برطانوی جریدے دی گارجین نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ پاکستان اور افغانستان سمیت متعددم مالک میں امریکا، برطانیہ اور اسرائیل کے ڈرون حملوں کی تحقیقات پرآمادہ ہو گیا ، اقوام متحدہ نے برطانوی ماہر قانون بن امریسن کی سربراہی میں چاررکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جو حملوں کی تحقیقات کرے گی۔
برطانوی جریدے ڈی گار جین نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ پاکستان فلسطین ، افغانستان ، یمن اورصومالیہ میں برطانیہ ، امریکا اور اسرائیل کے ڈرون حملوں کی تحقیقات کرے گی ۔ تحقیقات کے لئے برطانوی ماہر قانون بن امریسن کی سربراہی میں چار رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ۔ رپورٹ کے مطابق چاررکنی کمیٹی اپنی تحقیقات کے تعین کے لئے 20 سے 30 ڈرون حملوں کا جائزہ لے گی۔
ڈرون حملوں میں نشانہ بننے والے عام شہریوں کی تفصیل جمع کی جائے گی جو کہ چند ماہ میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کی جائے گی جس کے بعد ڈرون حملوں کے خلاف مزید کارروائی رپورٹ کی روشنی میں کی جائے گی ۔ رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی ان ممالک میں بھی ڈرون حملوں کا جائزہ لے گی جو کہ اقوام متحدہ میں باضابطہ طورپر رجسٹرڈ نہیں۔
تحقیقاتی کمیٹی ڈرون حملوں کے بعد امدادی ٹیموں پر کیے جانے والے ڈرون حملے کو سنگین جنگی جرائم میں شامل کرے گی ۔ یاد رہے کہ اقوام متحدہ میں ڈرون حملوں کی تحقیقات کے لئے پاکستان اور اقوام متحدہ کے دو مستقل سلامتی کونسلر نے درخواست دائر کی تھی۔
بیورو آف انویسٹی گیٹو جنرلزم کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ڈرون حملوں میں جون 2012سے ستمبر2012تک3 ہزار کے قریب افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں سے 800کے قریب بے گناہ افراد نشانہ بنے ہیں جبکہ نشانہ بننے والوں میں 176معصوم بچے بھی شامل ہیں۔