الجیریا(جیوڈیسک) الجیریا میں گیس پلانٹ پرعسکریت پسندوں کے حملے کے بعد یرغمال بنائے جانے والے ایک امریکی سمیت بیس سے زائد مقامی اور غیر ملکی ورکرز ہلاک کر دیئے گئے۔ یرغمالیوں میں پانچ امریکی ورکرز بھی شامل ہیں۔ فوج اور سیکیورٹی فورسز کی کی جانب سے کیا جانے والا آپریشن جاری ہے۔
اب تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ گیس پلانٹ میں کتنے ورکرز محصور ہیں تاہم بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ بیس سے زائد غیر ملکیوں سمیت درجنوں ورکرز تاحال اندر موجود ہیں۔ الجیرین سیکیورٹی ذرائع نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ دو جاپانی، دو برطانوی، اور ایک فرانسیسی سمیت سات یرغمالی مارے جا چکے ہیں۔ موریطانیہ کے خبر رساں ادارے اے این آئی نے دعوی کیا ہے کہ اغوا کاروں کا تعلق القاعدہ سے ہے اور انہو ں نے یرغمال افراد کی رہائی کے بدلے امریکی قید سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی اور نابینہ پیش امام عمر عبدالرحمن کی رہائی کا مطالبہ کردیا ہے۔
واضح رہے کہ عسکریت پسندوں نے دو دن قبل گیس پلانٹ میں کام کرنے والے سات امریکی سمیت متعدد ورکرز کو یرغمال بنا لیا تھا۔ بعض یرغمالیوں کو گذشتہ روز رہا کر دیا گیا۔ رہا ہونیوالے ایک یرغمالی کا کہنا تھا کہ یہ بتانا مشکل ہے کہ اس وقت گیس کمپانڈ میں کتنے حملہ آور موجود ہیں۔ دوسری جانب شدت پسندوں کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی الجزائر کے ہمسایہ ملک مالی میں فرانسیسی مداخلت اور مغرب میں القائدہ کے خلاف کارروائیوں کا ردعمل ہے۔الجزائر کے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ شدت پسند الجزائری ہیں اور گزشتہ سال تک یہ لوگ القاعدہ سے تعلق رکھنے والی اسلامک مغرب نامی تنظیم کے کمانڈر مختاربالمختار کے زیراثر کام کرتے تھے۔