لندن (جیوڈیسک) لندن متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے پارٹی قیادت سے رضاکارانہ طور پر سبکدوش ہونے کا اعلان کر دیا, کارکنوں کی فیصلہ واپس لینے کی اپیل۔
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے پارٹی قیادت سے رضاکارانہ طور پر سبکدوش ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سکاٹ لینڈ یارڈ اور لندن کی میٹرو پولیٹن پولیس نے میرے گھر پر چھاپہ مارا اور کئی چیزیں اٹھا کر لے گئے۔ اب یہی بات تقاضہ کرتی ہے کہ میں پارٹی کی قیادت سے رضاکارانہ طور پر سبکدوش ہو جائوں۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ عمران فاروق قتل کیس کا مقدمہ عدالت میں پیش کیا گیا تو خود لڑوں گا۔ کسی وکیل یا بیرسٹر کو اپنی ترجمانی کے لئے پیش نہیں کرونگا۔ عمران فاروق قتل کیس میں عدالت میرے حق میں فیصلہ دے یا خلاف، میں من و عن قبول کرونگا۔ قائد تحریک الطاف حسین کے پارٹی قیادت سے سبکدوش ہونے کے اعلان کے بعد کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو اور حیدر آباد میں کارکنوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی اور الطاف حسین کے حق میں نعرہ بازی شروع کر دی۔
کارکنوں نے اپیل کی ہے کہ قائد تحریک فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لیں کیونکہ انھیں کسی کی قیادت پر یقین نہیں ہے۔ واضع رہے کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اس سے قبل بھی متعدد بار پارٹی قیادت چھوڑنے کا اعلان کر چکے ہیں۔ 17 دسمبر 2012 کو سپریم کورٹ کی طرف سے توہین عدالت کا نوٹس جاری ہونے پر الطاف حسین نے پارٹی کارکنوں اور ہمدردوں سے مشورہ مانگا تھا کہ کیا وہ پارٹی قیادت چھوڑ دیں۔ 2 اگست 2011 میں الطاف حسین نے کراچی میں فوج بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اگر ان کے جانے سے حالات ٹھیک ہو سکتے ہیں تو وہ پارٹی قیادت چھوڑنے کو تیار ہیں۔ 10 اپریل 2008 کو 9 اپریل کے سانحے پر پارٹی کارکنوں سے ناراض ہو کر کہ بدامنی اور ہلاکتوں کو نہیں روکا گیا اس لئے پارٹی قیادت سے دستبردار ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تمام امور رابطہ کمیٹی چلائے گی۔ 5 جنوری 2007 میں پارٹی ذمہ داران کے رویے کو جاگیردارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے حالات میں قیادت کا بوجھ نہیں سنبھال سکتے اور صحت بھی اجازت نہیں دیتی کہ قیادت کا بوبھ سنبھال سکوں۔
1993-94 میں ایم کیو ایم کے خلاف آپریش کلین اپ شروع ہونے کے بعد الطاف حسین نے پارٹی قیادت چھوڑنے کا اعلان کیا تھا جو بعد میں واپس لے لیا گیا۔ ایم کیو ایم کے رہنما واسع جلیل نے کہا ہے کہ ان کے لیڈر صرف الطاف حسین ہیں۔ ان استعفی قبول نہیں کریں گے۔ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں واسع جلیل نے کہا کہ الطاف حسین کے بغیر کارکن کچھ بھی نہیں۔ رابطہ کمیٹی کے ارکان، ایم کیو ایم کے کارکن اور ہمدرد کسی صورت بھی قائد الطاف حسین کے استعفے کے فیصلے کو تسلیم نہیں کریں گے۔