لکھنو کی تہذیبی روایات کا اثران کی شخصیت پر پڑا۔ تقسیم ملک کے بعد وہ اپنے خاندان کے ساتھ لاہور آگئیں۔
الطاف فاطمہ کا تعلق ریاست پٹیالہ سے ہے۔ لکھنو میں 1929میں پیدا ہوئیں ۔ اسی جگہ انہوں نے ہوش سنبھالا اورلکھنو کی تہذیبی روایات کا اثران کی شخصیت پر پڑا۔ تقسیم ملک کے بعد وہ اپنے خاندان کے ساتھ لاہور آگئیں۔
یہاں لیڈی میکلیگن کالج سے بی ایڈ کیا۔ اس کے بعد اردو ادب میں ایم اے کرنے کے بعد اسلامیہ کالج برائے خواتین لاہور میں اردو کی استاد مقرر ہوئیں۔ الطاف فاطمہ کے افسانے ملک کے مشہور جرائد میں شائع ہوتے رہتے ہیں۔
دو ناول (محفل) (دستک نہ دو) چھپ چکے ہیں۔(اردو میں سوانح نگاری) ایک اچھی تنقیدی کتاب ہے۔ افسانوں کا ایک مجموعہ بھی شائع ہو چکا ہے۔