امریکی وزیر دفاع لیون پینیٹا نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان میں گرفتار القاعدہ کے سینئر رکن یونس ال موریطانی سے تفتیشن کرنا چاہے گا ۔ نیویارک میں نائن الیون حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی یادگار کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ موریطانی تک رسائی حاصل کرکے اس سے معلومات حاصل کرنے کیلئے پاکستان سے بات کی جائے گی۔ ان کے مطابق موریطانی کی گرفتاری بہت بڑی کامیابی ہے کیونکہ وہ امریکہ کی سیکورٹی کیلئے حقیقی خطرہ تھا۔ نائن الیون طرز کے ایک اور حملے کے حوالے سے سوال کے جواب میں لیون پینیٹا نے کہا کہ یہ خطرہ موجود ہے اس کیلئے محتاط رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ القاعدہ کے باقی بیس بڑے لیڈروں کو گرفتار یا ہلاک کردیا جائے تو اسے اسٹریٹیجک شکست ہوسکتی ہے۔ القاعدہ پر دبا برقرار رکھنا ہوگا۔