امریکی سینیٹ نے چھ سو باسٹھ ارب ڈالر کا ڈیفنس اتھارائزیشن بل منظور کرلیا ہے۔ بل میں پاکستان کی امداد جزوی طور پر منجمد کرنے کی شق شامل ہے۔ امریکا نے وضاحت کی ہے کہ اس سے پاکستان کی امداد پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ واشنگٹن میں ذرائع کے مطابق دفاعی بل اکثریت رائے سے منظور کیاگیا ہے اور بل دستخط کیلئے امریکی صدر کو بھجوا دیا گیا ہے۔ امریکی صدر براک اوباما کے دستخط کے بعد یہ بل قانون بن جائے گا جس کے تحت مشتبہ دہشت گردوں کے متعلق نئے قوانین پر عمل ہو گا۔ بل میں پاکستان کی جزوی طور پر امداد منجمد کرنے کی شق بھی شامل ہے۔ امریکی محکمہدفاع کی ترجمان وکٹوریہ لینڈ نے کہا ہے کہ دفاعی بل میں شامل پاکستان کی امداد کی شق سے اس کی امداد پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ پاکستانی میڈیا میں آنے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔ سینیٹ میں رائے شماری کے دوران چھ سو باسٹھ ارب ڈالر کا ڈیفنس اتھارائزیشن بل اکثریت رائے سے منظور کیا گیا۔ بل میں صرف پاکستان کے متعلق ایک شق شامل ہے جس میں اوباما انتظامیہ سے سر ٹیفکیٹ لیا جائیگا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کررہاہے اور اسلحہ یا بارود افغانستان اسمگل نہیں ہو رہے۔