امریکا (جیوڈیسک) امریکی صدر براک اوباما کا کہنا ہے کہ جو بھی امریکا سے ٹکر لے گا اس کو سبق سکھائیں گے۔ ری پبلیکن صدارتی امیدوار مٹ رومنی کہتے ہیں صدر اوباما کی مشرق وسطی میں پالیسیاں ناکام ہو گئی ہیں۔ نیو یارک کے ٹاؤن ہال سینٹر میں امریکی صدر براک اوباما اور ری پبلیکن صدارتی امیدوار مٹ رومنی کے درمیان دوسری بار مباحثہ ہوا۔ امریکی صدر براک اوباما کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی کہا تھا کہ اسامہ بن لادن کو پکڑوں گا، پکڑ کر دکھایا۔
عراق سے افواج واپس بلانے اور امریکی عوام سے کیے ہوئے وعدے پورے کیے اور تباہ شدہ امیگریشن سسٹم کو بحال کرنے کی بھر پور کوشش کی۔ صدر اوباما نے کہا بن غازی حملے کی تحقیقات ہو رہی ہیں۔ حملہ کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔ لیبیا میں سفارت خانے پر حملہ کرنے والوں کو ڈھونڈلیں گے۔ انہوں نے کہا قومی سلامتی کے مسئلے کو سیاسی ایشو میں تبدیل نہیں کرنا چاہئے۔ کئی ممالک میں سفارتکاروں کے لیے حالات خطرناک ہیں۔ سفارتکاروں کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔
ری پبلیکن صدارتی امیدوار مٹ رومنی نے مباحثے میں حصہ لیتے ہوئے صدر اوباما کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ صدر اوباما کی مشرق وسطی میں پالیسیاں بری طرح ناکام ہو گئی ہیں۔ لیبیا کے سفارت خانے پر دہشت گردوں نے حملہ کیا حملے کے اگلے دن لیبیا میں اوباما فنڈ اکٹھے کرنے کی مہم پر تھے۔ ایران چار سال میں ایٹم بم بنانے میں کامیاب ہو جائے گا۔ مٹ رومنی نے کہا پیداوار کے حساب سے چین دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے لیکن وہ تجارت میں عالمی قوانین کی پاسداری نہیں کر رہا۔
چین نے اپنی کرنسی کی قیمت جان بوجھ کر کم رکھی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا امریکا کو ہر قسم کے کاروبار کے لیے بہترین ملک بنانے کی ضرورت ہے۔ چین ہماری اشیا کی غیر قانونی طور پر نقل تیار کر رہا ہے۔ مٹ رومنی کا کہنا تھا کہ وہ سو فیصد امریکی شہریوں کا خیال رکھتے ہیں۔