پانچ سال کرپشن اور بد دیانتی سے قومی خزانے کو لوٹ کر تجوریاں بھرنا جمہوریت نہیں۔ ڈاکوؤں اور لٹیروں کی جگہ جیل ہے اسمبلی نہیں۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر طاہر القادری نے مختلف تاجر تنظیموں کے ایک بڑے وفد کی لانگ مارچ کی حمایت کیلئے آنے کے موقع پر ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا۔ اس موقع پر لاہور کی مختلف تاجر تنظیموں کے نمائندوں نے 1000 بسوں کے ساتھ لانگ مارچ میں شمولیت کا اعلان کیا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ حکومتی نمائندے اور ترجمان میڈیا میں لانگ مارچ میں رکاوٹ نہ ڈالنے کی بات کرتے ہیں۔
جبکہ سرکاری حکام کو منفی ہتھکنڈے اپنانے کا حکم جاری کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سرکاری اہلکاران بالخصوص پولیس سے کہتا ہوں کہ آپ لوگ بھی ہمارے بھائی ہیں، آپ بھی اس لوٹ مار سے متاثر ہیں لہٰذا آپ حکمرانوں کے جابرانہ احکامات نہ مانیں، ظالموں کا نہیں حسینی مشن پر چلے مظلوموں کا ساتھ دیں۔ عوام وہ حشر کر دے گی کہ یہ لوگ تاریخ کا بدترین کردار بن جائیں گے اور انقلاب اپنی منزل کو پا لے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اہل لوگ اقتدار میں آ جائیں تو اوورسیز پاکستانی اس ملک میں اتنی سرمایہ کاری کر سکتے ہیں کہ ملک اپنے پاؤں پر کھڑا ہو جائے۔
میں اپیل کروں تو بیرون ملک پاکستانی 6 ماہ میں پورے ملک کا قرض اتار سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھوٹان ، سری لنکا اور نیپال کی معیشت بھی پاکستان سے مستحکم ہے۔ ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ 4 سال میں پاکستان 22 درجے نیچے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم اس نظام کے خاتمے کے لئے ایک ہو چکی ہے اور عوام دشمن قوتیں ”چور مچائے شور” کے مصداق جھوٹ اور غلط بیانی سے معاملات کو مشکوک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔