انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2012 قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا۔ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو دہشت گرد عناصر کے خلاف کاروائی کرنے ، انکی املاک منجمد کرنے اورضبط کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔موصول ہونے والے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2012 کے مسودے کے مطابق بل کا مقصد انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کرکے دہشت گردی میں مالی معاونت سے متعلق جرائم کی دفعات کو مضبوط کرنا ہے۔ بل کی شق 8 کے تحت وفاقی حکومت یا کوئی بھی صوبائی حکومت کسی سرکاری افسر کو کسی دہشت گرد کی ملکیت رقم یا جائیداد کو منجمد کرنے، ضبط کرنے یا تحویل میں لینے کی ہدایت کر سکے گی۔
بل کے متن کے مطابق بغیر کسی وجہ کے املاک منجمد کرنے یا ضبط کرنے سے انکار اس ایکٹ کے تحت جرم ہوگا اور سزایابی پر پانچ سال تک سزائے قید یا پانچ لاکھ روپے تک جرمانہ یا دونوں کا مستوجب ہوگا۔
جائیداد منجمد یا ضبط کرنے والا اہلکار ، اس اقدام کے 48 گھنٹوں کے اندر تمام متعلقہ اشخاص کو مطلع کرے گا ۔ مزید یہ کہ مزکورہ حکومت یا افسر یا شخص کے خلاف نیک نیتی سے کیئے گئے اقدام پر کوئی مقدمہ یا قانونی کاروائی نہیں کی جا سکے گی۔