پاکستان (جیوڈیسک) عالمی ادارہ صحت کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ پر اسرار وائرس پاکستان کے لاکھوں بچوں کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ وائرس کی دریافت کے بعد انسداد پولیو کے عالمی مانیٹرنگ بورڈ نے پاکستان پر سفری پابندیاں لگانے کی سفارش کر دی ہے۔ قلعہ عبداللہ میں پولیو وائرس سیبن لائک ٹو سامنے آنے پر اتنی تشویش کا اظہار مقامی سطح پر نہیں جتنا عالمی سطح پر کیا جا رہا ہے۔
انسداد پولیو کے عالمی مانیٹرنگ بورڈ نے تو پولیو ویکسین سرٹیفکیٹ کے بغیر پاکستانیوں کے بیرون ملک سفرپر پابندیاں لگانے کی سفارش کر دی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پولیو سے متاثرہ علاقوں میں 6 سے سات سال تک پولیو ویکسین نہ دی جائے تو یہ وائرس خطرناک شکل اختیا ر کرلیتا ہے۔
تیز بخار، ٹانگوں اور ہاتھوں میں شدید درد اور نڈھال پن اس وائرس کی علامت ہیں۔ یہ وائرس نائجیریا اور بھارت میں اپنی تباہ کاری دکھا چکا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وائرس کے بچا کے لئے پولیو کی کم از کم تین ہنگامی ویکسین مہمیں چلائی جانی چاہئیں کیونکہ سیبن لائک ٹو کے خاتمے کے لئے پی ون اور پی تھری وائرس کا خاتمہ ضروری ہے۔