استبول : (جیو ڈیسک) ان مذاکرات میں بہت کچھ داو پر لگا ہوا ہے کیوں کہ تہران کے نیوکلیئر پروگرام کی وجہ سے دنیا بھر میں جو کشیدگی پیدا ہو گئی ہے ، اسے ختم کرنے کے لیے ان مذاکرات کو آخری موقع سمجھا جا رہا ہے۔ ایرانی لیڈروں کا کہنا ہے کہ وہ نیوکلیئر ہتھیار حاصل کرنا نہیں چاہتے۔
ایران کے متنازع نیوکلیئر پروگرام کو روکنے کی کوشش کے طور پر، امریکہ اور دوسرے مغربی ممالک ہفتے کے روز استنبول میں ایران کے ساتھ مذاکرات کے لیے ملیں گے۔ یہ مذاکرات ایسے وقت ہو رہے ہیں جب یہ تشویش بڑھتی جا رہی ہے کہ ایران جلد ہی نیوکلیئر ہتھیار تیار کرنے کے قابل ہو جائے گا۔ ایک سال سے زیادہ عرصے میں یہ پہلا موقع ہو گا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان اور جرمنی ، نیوکلیئر مسئلے پر مذاکرات کرنے والے ایرانیوں سے ملیں گے۔
ان مذاکرات میں بہت کچھ داؤ پر لگا ہوا ہے کیوں کہ تہران کے نیوکلیئر پروگرام کی وجہ سے دنیا بھر میں جو کشیدگی پیدا ہو گئی ہے ، اسے ختم کرنے کے لیے ان مذاکرات کو آخری موقع سمجھا جا رہا ہے۔ ایرانی لیڈروں کا کہنا ہے کہ وہ نیوکلیئر ہتھیار حاصل کرنا نہیں چاہتے۔
امریکی وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن نے بعض ایسے طریقے تجویز کیے ہیں جن کے ذریعے ایران بین الاقوامی برادری کے وسوسے دور کر سکتا ہے۔