اسلام آباد (جیوڈیسک)این آر او عمل درآمد کیس پر وفاقی حکومت کا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا گیا۔ جس میں کہا گیا ہے وزیر اعظم سوئس حکام کو خط نہیں لکھ سکتے۔ رجسٹرار نے اعتراض لگا کر جواب واپس کردیا۔این آر او عمل در آمد کیس کی سماعت کل ہونی ہے سپریم کورٹ میں ۔ سوئس حکام کو خط لکھنے کے معاملے پر عدالت نے وزیراعظم سے جواب طلب کر رکھا تھا۔ وفاقی حکومت نے جواب تو جمع کرایا لیکن سابق وزیراعظم گیلانی کے خط سے کچھ مختلف نہیں۔
وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا آئین کے مطابق وزیراعظم کابینہ کے مشورے کے پابند ہیں۔ سوئس حکام کو خط لکھنے کا معاملہ وفاقی کابینہ میں اٹھایا گیا لیکن اس فورم سے کوئی جواب نہیں ملا۔ جواب میں یہ بھی کہا گیا ہے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف پر توہین عدالت کی کارروائی سے متعلق (آپشن نمبر دو)کا اطلاق نہیں ہوتا۔ اس بار آئین کے آرٹیکل اکانوے کی شق چھ کو اٹھایا گیا جس کے تحت وفاقی حکومت وزیر اعظم اور وفاقی وزرا پر مشتمل ہوتی ہے۔
وفاقی حکومت نے جواب میں سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ عدالت نیپیرا ایک سو اٹھہتر پر عمل کا حکم وزیراعظم کو نہیں وفاقی حکومت کو دیا تھا۔ وزیر اعظم اکیلے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے پابند نہیں، اس لئے سپریم کورٹ وزیر اعظم سے رپورٹ طلب کرنے کے فیصلے پر غور کرے۔ وفاق کا جواب تو سپریم کورٹ میں آگیا۔ عدالت غور کرتی ہے یا نہیں اس کا فیصلہ کل ہوجائے گا۔