ہندوستان کے مشہور سماجی کارکن ۔بابا آمٹے نے اپنی زندگی کوڑھ یعنی جذام میں مبتلا مریضوں، غریب اور پسماندہ طبقہ کے بدحال لوگوں اور ترقیاتی منصوبوں کے سبب ہونی والی نقل مکانی سے متاثرہ افراد کی خدمت کے لیے وقف کر رکھی تھی۔
ابتدائی زندگی مرلی دھر دیوی داس آمٹے عرف بابا آمٹے کی پیدائش انیس سو چودہ میں مہاراشٹر کے ایک متمول گھرانے میں ہوئی تھی۔ ان کے والد ایک اعلی سرکاری افسر تھے اور ان کا خاندان ایک زمیندار خاندان تھا۔
تعلیم
ان کی ابتدائی تعلیم عیسائی مشنری اسکول ناگ پور میں ہوئی اور پھر قانون کی تعلیم انہوں نے ناگ پور یونیورسٹی سے کی۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے کافی عرصے تک وکالت کی۔
غیر معمولی تبدیلی
شادی کے بعد ان کی زندگی میں غیر معمولی تبدیلی آئی اور انہوں نے اپنی زندگی کو سماجی خدمات کے لیے وقف کردیا اور سماج کے پسماندہ طبقے کی زندگی میں امید کی روشنی بکھیرنا اپنا نصب العین مقرر کیا۔
خدمتِ خلق
1949 ممیں انہوں نے جذام کے مریضوں کے لیے مہا روگ سیوا سمیتی بنائی اور ان کی مریضوں کی خدمت میں لگ گئے۔
اعزازات
اس کے بعد انہوں نے سماج کے مختلف طبقوں میں کئی شعبوں میں فلاحی کام کیے۔ ان کی خدمات کے اعتراف میں انیس سو اکہتر میں انہیں اعلی شہری اعزار پدم شری، انیس سو چھیاسی میں پدم وبھوشن اور انیس سو ننانوے میں گاندھی شانتی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ 9 فروری2008کو ان کا انتقال ہوا۔