اسلام آباد : سپریم کورٹ نے بابر اعوان کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت بیس فروری تک ملتوی کر دی۔ سابق وزیر قانون کہتے ہیں کہ ان کا مقصد عدالتوں کی تضحیک کرنا ہرگز نہیں۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بابر اعوان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ بابر اعوان نے خود عدالت میں پیش ہو کر بتایا کہ ان کے وکیل علی ظفر بیرون ملک ہیں جو تیرہ فروری کو وطن واپس آئیں گے۔
سابق وزیر قانون نے بتایا کہ انہوں نے آئندہ ماہ ہونے والے سینیٹ انتخابات کیلئے سولہ اور سترہ فروری کو لاہور میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے ہیں لہذا مزید مہلت دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پریس کانفرنس کے دوران ان کا مقصد عدلیہ کی توہین یا تضحیک کرنا ہر گز نہیں تھا۔ عدالت نے بابر اعوان کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت بیس فرروی تک ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے توہین عدالت کے الزام میں بابر اعوان کا وکالت کا لائسنس معطل کر رکھا ہے، جس کے باعث وہ کسی بھی مقدمے کی پیروی کیلئے سپریم کورٹ میں پیش نہیں ہو سکتے۔
بابر اعوان پیشی کیلئے عدالت آئے تو ان کے حامی دو سو سے زائد وکلا بھی ساتھ تھے، عدالت عظمی کے باہر بابر اعوان کے حامی وکلا ان کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔