لاہور(جیوڈیسک) حکومتی دعوں کے باوجود بجلی کا بحران ختم نہیں ہوسکا۔ خیبر پختونخوااور پنجاب کے بعد مظاہروں کا سلسلہ سندھ تک جاپہنچا ۔ لاہورمیں مشتعل افراد نے لیسکو کے دفتر پر حملہ کردیا۔ توڑپھوڑ کے بعد سامان کو آگ لگادی ۔ سرگودھا کے عوام کو احتجاج مہنگا پڑا۔ پولیس نے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔
رمضان میں بجلی سے محروم عوام بلبلا اٹھے۔ مختلف شہروں میں سحری کے بعد افطارمیں بھی بجلی نہ ملی تو شہریوں کے صبرکا پیمانہ لبریز ہوگیا۔ بجلی کے ستائے سڑکوں پرآگئے۔ شہرشہر نگرنگر مظاہرے کیے گئے۔
لاہور میں اٹھارہ گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف شہری سڑکوں پر آئے ۔ رنگ روڈ پر ٹائر جلاکر ٹریفک بلاک کیے رکھی ۔افطار اورتراویح کے وقت بھی بجلی نہ ملی تو لاہوری لیسکو کے دفترپرچڑھ دوڑے۔ مشتعل افرادنے توڑپھوڑ کی اور سامان کو آگ لگادی ۔ لیسکو کا ریکارڈ بھی جل گیا۔
ادھر سرگودھامیں شہریوں کو احتجاج کرنا مہنگا پڑگیا۔پولیس مظاہرین کے پیچھے لٹھ لے کر پڑگئی ۔ متعدد افراد کو گرفتار بھی کیاگیا۔ کالاباغ میں خواتین نے واپڈا دفتر پر ہلہ بول دیا۔ حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے واپڈا کا عملہ فرارہوگیا۔
اٹک میں برہان انٹر چینج پر مظاہرین نے اسلام آباد پشاور موٹر وے بند کردی۔ لکی مروت میں مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑک بلاک کی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ چارسدہ کے مکینوں نے بھی احتجاجا موٹر وے بند کیے رکھی ۔ حیدرآباد میں بھی بجلی کے ستائے شہری سڑکوں پرآئے۔ ٹائرجلا کر غم و غصے کا اظہارکیا۔