پاکستان : (جیو ڈیسک) بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ نے شہریوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے اور مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔
لاہور کے مختلف علاقوں میں ہر ایک گھنٹے کے بعد لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ بجلی کی عدم فراہمی کے باعث مختلف علاقوں میں پانی کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ ڈبل سورس کنکشن کے باوجود پنجاب یونیورسٹی میں بھی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، جس سے طلبا کو پریشانی کا سامنا ہے۔
ادھر سیالکوٹ میں بھی طویل لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ پریشان شہری احتجاجاً سڑکوں پر نکل آئے اور ٹائر جلاکر سڑک بلاک کردی۔ بجلی کی بندش سے پریشان ملتان کے شہریوں نے بھی احتجاجی مظاہرے کئے اور واپڈا ہاؤس کا گھیرا کرلیا۔ جہلم میں بھی شہریوں نے لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج کیا۔ شہر کے تاجروں کی تنظیم کی طرف سے اتوار کو لوڈ شیڈنگ کیخلاف پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی چار سے چھ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے جس کے باعث میٹرک کا امتحان دینے والے طلبہ پریشان ہیں، ذرائع کے مطابق تربیلاڈیم ، منگلا ڈیم اورغازی بروتھا ہائیڈروپاور پروجیکٹ سے ساڑھے چھ ہزار میگا واٹ کے بجائے صرف اٹھائیس سو میگا واٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے۔