اسلام آباد : (جیو ڈیسک)سینیٹ میں ارکان نے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان کے مسئلے کا سنجیدہ حل تلاش کیا جائے اور بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دیا جائے۔ قومی اسمبلی کی طرح مسلم لیگ ن نے سینیٹ کا بھی آج بائیکاٹ کیا۔سینیٹ کا اجلاس چیرمین نیر حسین بخاری کی صدارت میں ہوا۔ بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر سعید الحسن مندوخیل نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نے لوگوں کو بھکاری بنادیا ہے ایسے منصوبوبے لائے جائیں جن سے غریب عوام اپنے پاوں پر کھڑے ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو سنجیدگی سے لیا جائے ورنہ دیر نہ ہوجائے۔ طاہر حسین مشہدی کا کہنا تھا کہ دو فیصد مراعات یافتہ طبقہ نے اٹھانوے فیصد عوام کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کم ازکم دس ہزار روپے کی جائے۔
الیاس بلور نے کہا کہ دہشت گردی کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کاری متاثر ہوتی ہے۔ اس پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ سینیٹر سعیدہ اقبال نے کہا کہ بجٹ تمام اتحادیوں کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت بلاامتیازغریبوں کی خدمت کی جارہی ہے۔ سحرکامران اور دیگر نے بھی بجٹ پر بحث میں حصہ لیا۔ سینیٹ کا اجلاس کل شام پانچ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔