غزہ(جیوڈیسک) غزہ کی صورتحال پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی زیر صدارت کابینہ کا ہنگامی ہوا، صدر براک اوباما نے ایک بار پھر اسرائیل کی حمایت کی ہے جبکہ فلسطینی صدر نے معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا عندیہ دے دیا۔
غزہ کی صورتحال پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی زیر صدارت کابینہ کا ہنگامی اجلاس ہوا۔ کابینہ نے 75 ہزار ریزرو فوجیوں کو غزہ کی صورتحال کے پیش نظر الرٹ رہنے کی منظوری دی۔ غزہ سے راکٹ حملوں کو روکنے کیلئے اسرائیلی فوج علاقے میں داخل بھی ہو سکتی ہے۔ دوسری جانب امریکی صدر براک اوباما اور اسرائیلی وزیر اعظم کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں صدر اوباما نے ایک بار پھر اسرائیل کی حمایت کر دی۔ صدر اوباما کا کہنا تھا اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔
صدر اوباما نے لڑائی کے دوران اسرائیلی اور فلسطینی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا بھی اظہار کیا۔ امریکی صدر نے مصر کے صدر محمد مرسی کو فون کیا جس میں انہوں نے غزہ کے مسئلے پر مصری صدر کی کوششوں کی تعریف کی۔ وائٹ ہاس کے مطابق دونوں رہنماں نے غزہ کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے قریبی رابطہ رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ ادھر فلسطینی صدر محمود عباس نے کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک تیزی سے فلسطین کو ریاست تسلیم کر رہے ہیں۔ اس عمل کو روکنے کیلئے اسرائیل نے یہ حملہ کیا ہے۔