پاکستان : (جیو ڈیسک) سپریم کورٹ نے وزیر داخلہ رحمنٰ ملک کی طرف سے برطانیہ کی شہریت چھوڑنے کے لیے جمع کرائی گئی دستاویزات کو مسترد کر دیا ہے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ دہری شہریت کے مقدمہ کی سماعت کر رہا ہے جس کے دوران وزیرداخلہ رحمان ملک کے وکیل اظہر چودھری نے اپنے موکل کی طرف سے برطانوی شہریت چھوڑے جانے کے خط والی دستاویز پیش کی تو عدالت نے اسے مسترد کر دیا۔ عدالت نے کہاکہ اس خط میں ڈکلریشن منسلک ہونے کا ذکر ہے، وہ ڈکلریشن بھی نہیں دیا گیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے شہریت چھوڑنے کا تصدیقی سرٹفکیٹ طلب کیا تھا۔ وہ کہاں ہے اس کیس میں فرح ناز اصفہانی کی رکنیت معطل ہوئی۔ مقدمہ میں امتیاز نہیں برتا جا سکتا۔
رحمنٰ ملک کے وکیل اظہر چوہدری کا کہنا تھا کہ رحمان ملک لندن سے وآپس آ رہے ہیں جیسے ہی وہ آتے ہیں مطلوب مزید دستاویز جمع کرا دی جائیں گی۔ اس موقع پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ ارکان پارلیمان قابل احترام ہیں امید ہے کہ وہ اپنی دوہری شہریت کے حوالے سے سچ بولیں گے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پارلیمان میں دوہری شہریت رکھنے والوں کی تعداد زیادہ نہیں ہے۔ عدالت نے سماعت چار جون تک ملتوی کرتے ہوئے رحمن ملک اور دیگر دو ارکان قومی اسمبلی کو حتمی دستاویزات پیش کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ آئندہ سماعت پر دستاویزات جمع نہ کرائی گئی تو رکنیت معطل ہوسکتی ہے۔