بشری حجاب رخ پہ سجایا حضور نے
Posted on August 11, 2011 By Geo Urdu آپکی شاعری
خوابیدہ بحث اپنا جگایا حضور نے ہمکو مدینہ اپنا دکھایا حضور نے
جس در پہ قدسیوں کو اجازت ہے ایک بارکئی بار ہمکو در پہ بلایا حضور نے
کب دیکھنے کی تاب تھی حضرت کو آنکھ میں بشری حجاب رخ پہ سجایا حضور نے
جنت کہاں ہمارے مقدر کی بات تھی خلد بریں کا مشردہ سنایا حضور نے
سب دے رہے تھے اذھبو الیٰ غیری کی صدامحشر میں ہمکو سینے لگایا حضور نے
ارض و سماء کا بادشاہ کیوں نہ کہوں انہیں چندا کو ٹکڑے کرکے دکھایا حضور نے
رمضان اور قرآن ملا انکے ہی طفیل دوزخ سے ہمکو آکے بچایا حضور نے
نعیمی تھا کھوٹا سکہ چلتا بھلا کہاں اسکو بھی نعت کہنا سکھایا حضور نے
تحریر : غلام مصطفےٰ نعیمی نربن پرتگال