بلوچستان(جیوڈیسک)بلوچستان بد امنی کیس میں سابق وزیر اعلی اختر مینگل نے بیان قلمبند کرادیا۔ سپریم کورٹ نے بیان پر حکومت اور حساس اداروں سے جواب طلب کرتے ہوئیسماعت کل تک ملتوی کردی۔
سابق وزیراعلی بلوچستان اخترمینگل سپریم کورٹ میں پیش ہوئے اور لاپتہ افرادسے متعلق اہم انکشافات کئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا دنیا دیکھے گی عدالت اس مقدمے میں کس حد تک جاتی ہے۔ نتائج سے بے پرواہ ہو کر سماعت کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالتی بینچ کے روبرو اختر مینگل نے بیان میں بتایا کہ انیس سو چھہتر میں ان کے بھائی اسد مینگل کا اغوا لاپتہ افراد کا پہلا کیس تھا۔ ابھی تک نہیں جانتا بھائی کہاں دفنایا گیا اور کس نے اغوا کیا۔ لاپتہ افراد کے معاملے میں تمام امیدیں سپریم کورٹ سے ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا اختر مینگل کے انکشافات ہضم نہیں کر سکتے۔ سپریم کورٹ نے اس بیان پرحکومت اور حساس اداروں سے جواب طلب کرلیا اور حکم دیا کہ خفیہ اور دوسرے آپریشن ختم کئے جائیں۔ تمام لاپتہ افراد بازیاب کئے جائیں اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔