بھارت : (جیوڈیسک)بھارتی ریاست آسام میں مسلمانوں کے خلاف جاری فسادات میں جاں بحق افراد کی تعداد اٹھاون تک پہنچ گئی۔ بلوائیوں نے ایک ریلیف کیمپ کو آگ لگا کر خاتون کو گولی مار دی۔ مسلمانوں پربھارتی ریاست آسام میں زمین تنگ کردی گئی۔۔۔ایک ہفتہ قبل شروع ہونے والے فسادات کے نتیجے میں دولاکھ افراد بے گھر ہوچکیہیں۔ ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ لوگوں نے امدادی کیمپوں میں پناہ لے رکھی ہے۔
مسلمان آبادیوں پر بوڈو قبائل کے حملے جاری ہیں۔ فسادیوں نے جن علاقوں میں حملہ کیاوہاں مکانات جلانے کے ساتھ مویشیوں کو بھی ہلاک کر دیا ہے۔ریاست کے متاثرہ علاقوں میں کرفیو نافذ ہے۔۔۔شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کے حکم کے باوجود لوٹ مار، قتل اور آتشزدگی کے واقعات جاری ہیں۔
ادھر بی جے پی نے فسادات کی ذمہ داری بنگلہ دیش سینقل مکانی کرکے آنے والے مسلمانوں پر ڈال دی۔ دوہزار آٹھ کے فسادات میں پچاس اورانیس سو تیراسی میں بنگلہ زبان بولنے والے دوہزارمسلمانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔