بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی ایک اور خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے جہلم پر بجلی گھر کا نیا منصوبہ شروع کر دیا۔
دنیا نیوز کو ملنے والی دستاویز کے مطابق گنتومولا ہائیڈرو پراجیکٹ دریائے جہلم پر اوڑی ٹوپن بجلی منصوبے کے نزدیک تعمیر کیا جارہا ہے، پانچ تین دو ہزار بارہ کو نئے پن بجلی منصوبے کیلئے ٹینڈر جاری کیا گیا۔ ٹینڈر کے جواب میں آنے والی پیشکش کی منظوری کے بعد منصوبے پرعملی طور پر کام شروع کر دیا گیا۔ منصوبے سے ایک سو پانچ میگا واٹ بجلی حاصل ہو گی۔ پاکستان نے اعتراض کیا تھا کہ گنتومولا ہائیڈرو منصوبہ شروع نہیں کر سکتا کیونکہ اس سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہو گی۔ پاکستان کا موقف ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے مطابق بھارت مشرقی دریاوں پر ایسا کوئی منصوبہ شروع نہیں کر سکتا جس سے دریا کے بہاو میں کمی آئے یا ماحول کے مسائل پیدا ہوں۔ ماہرین کے مطابق منصوبے پر اعتراضات مسترد ہو جانے کے بعد پاکستان کو عالم ثالثی عدالت سے رجوع کرنا ہوگا۔ انڈس واٹر کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے پاکستان نے بھارت کے اوڑی ٹوپن بجلی منصوبے پر اعتراضات واپس لے لئے تھے جس کی وجہ سے پاکستان کا عالمی ثالثی عدالت کا کشن گنگا پر موقف کمزور ہو گیا۔