نئی دھلی : (جیو ڈیسک) بھارتی سپریم کورٹ نے سزا مکمل کرنے والے پاکستانی قیدیوں کو وطن واپس نہ بھیجنے پر ناراضی کا اظہار کیا ہے۔ نئی دھلی میں بھارت کی سپریم کورٹ میں پاکستانی قیدیوں کے کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت کا کہنا تھا سزا مکمل کرنے کے بعد قید رکھے جانے والے قیدیوں کے مقدمات ترجیحی بنیادوں پردیکھنا چاہئیں۔ عدالت نے حکومت اور سیکورٹی اداروں سے پوچھا کہ ذہنی طور پر معذور اکیس قیدیوں کو ملک واپس کیوں نہیں بھیجاگیا۔ بھارتی سپریم کورٹ نے قرار دیا ایسے لوگوں کو زیرحراست رکھنا عدلیہ کیلئے سخت تکلیف دہ ہے۔ عدالت عظمیٰ نے سزا پوری کرنے والے پاکستانی قیدیوں کو رہا نہ کرنے پر سخت ناراضی کا اظہار کیا۔
اتوار کو نئی دھلی میں صدر آصف علی زرداری اور بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت نے کہا جب دونوں ملکوں کی اعلیٰ قیادت اچھے ماحول میں بیٹھ سکتی ہیں تو اِن قیدیوں کا کیا قصور ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ نے پیر کے روز بیس برس سے زائد قید پاکستانی سائنسدان ڈاکٹرخلیل چشتی کی ضمانت پررہائی کا حکم دیا تھا۔