بھوجا ایئر، اسلام آباد کی پہلی پرواز آخری بن گئی

Crash

Crash

پاکستان : (جیو ڈیسک) کراچی سے اسلام آباد جانے والا بھوجا ایئر لائن کا مسافر طیارہ اسلام آباد ایئر پورٹ کے قریب رہائشی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا۔ طیارے میں عملے کے پانچ ارکان، اور پانچ شیر خواروں سمیت ایک سو ستائیس افراد سوار تھے۔ ملبے سے بلیک باکس مل گیا ہے۔ پمز اسپتال میں لاشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

چکلالہ کے قریب مسافرطیارہ گر کر تباہ طیارے میں عملے سمیت 127افراد سوار تھے بھوجا ایئر کی جمعہ کے روز کراچی سے اسلام آباد کیلئے پہلی پرواز تھی جو اپنی منزل پر پہنچنے سے پہلے ہی حادثے کا شکار ہو گیا۔ صدر آصف علی زرداری نے حادثے میں جاں بحق ہونے والے مسافروں کے ورثا سے دلی تعزیت کی ہے جبکہ وزارت دفاع نے حادثے کی تحقیات کا حکم دے دیا ہے۔

بھوجا ائرلائن کی پہلی پرواز نمبربی فور 213جمعہ کی شام 5بج کر10منٹ پرکراچی سے اسلام آباد کیلئے روانہ ہوئی تو کسے معلوم تھا کہ اس طیارے میں سوار ایک سو ستائیس مسافروں کی زندگی کی یہ آخری پرواز ہو گی طیارہ اسلام آباد کی حدود میں داخل ہوا تو لینڈنگ کیلئے چھ بج کر چالیس منٹ پر طیارے کو لینڈنگ کیلئے کلیئر کر دیا گیا۔ شدید بارش اور خراب موسم میں طیارے نے لینڈنگ کیلئے پوزیشن لی تو طیارے کا کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہو گیا۔ جس کے بعد بوئنگ سیون تھری سیون طیارہ اسلام آباد کے بے نظیر انٹر نیشنل ایئرپورٹ سے صرف پانچ کلو میٹر دور راولپنڈی اسلام آباد کی سرحد پر واقع حسین آباد کے علاقے میں کورال چوک میں گھروں پر گر کر تباہ ہو گیا اور انسانی اعضا اور جہاز کے ٹکڑے کئی سو میٹر کے علاقے میں پھیل گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارے کے پروں میں آگ لگنے کے بعد طیارہ دو حصوں میں تقسیم ہو کر نیچے گرا اور طیارے کا ملبہ ایک سے ڈیڑھ مربع کلو میٹر کے علاقے میں پھیل گیا۔ کئی گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔ حادثے کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ فوری طور پر بدقسمت روسی ساختہ طیارے کو کیپٹن نور اللہ آفریدی اور کو پائلٹ مشتاق اڑارہے تھے۔ حادثے کے اطلاع ملتے ہی راولپنڈی اور اسلام آباد کے اسپتالوں کے ساتھ آرمی کے اسپتالوں میں بھی ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا۔

طیارے کے حادثے کی خبر ملتے ہی متاثرہ طیارے کے مسافروں کے لواحقین نے کراچی اور اسلام آباد ایئر پورٹس کا رخ کیا۔ اس وقت رقت آمیز مناظر دیکھنے میں کوئی اپنے بچوں کی خیریت دریافت کر رہا تھا تو کوئی اپنے والدین بھائی بہن کے بارے میں جاننا چاہتا تھا۔

وزیراعظم کی ہدایت پر اسلام آباد اور کراچی ائرپورٹ پر مسافروں کے ورثا کو اطلاعات کی فراہمی کیلئے ایمرجنسی کاونٹرز قائم کردیئے گئے ہیں جبکہ جائے حادثہ پر امدادی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔