بیرون ممالک دہشت گردوں کیخلاف فوجی آپریشن کے بعد امریکہ میں شخصی حملے روکنا ممکن نہیں، اوباما

Obama

Obama

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکہ کے صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ اورلینڈو میں قتل عام کے واقعے کے بعد بھی اگر ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی کے لیے قانون سازی نہ ہو سکی تو مستقبل میں ایسے مزید واقعات رونما ہو سکتے ہیں، بیرون ممالک میں دہشتگردوں کے خلاف فوجی آپریشن کے بعد امریکہ میں شخصی حملے روکنا ناممکن ہیں۔

شہریوں کی حفاظت کیلئے مزید اقدامات کئے جائیں گے۔نائٹ کلب حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کے خاندانوں سے تعزیت کے لیے صدر اوباما نائب صدر جو بائیڈن کے ہمراہ ریاست فلوریڈا کے شہر اورلینڈو پہنچے، فائرنگ سے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی اور فائرنگ میں مرنے والے 49 افراد کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ انہوں نے کانگریس پر زور دیا وہ ہتھیاروں کی روک تھام کے حوالے سے قانون سازی کرے۔

امریکی صدر نے کہاکہ دنیا میں تمام دلوں سے امریکہ کے خلاف نفرت کو نکالا نہیں جاسکتا اور نہ ہی کسی شخص کے حملے کو روکا جاسکتا ہے لیکن اسلحہ پر کنٹرول کے علاوہ اقدامات کرکے امریکی قوم کو محفوظ بنایا جاسکتاہے۔ انہوں نے کہا ہلاک ہونے والے ہمارے اپنے ہی خاندان کے ارکان تھے۔ ہمارے دل اتنے ہی غمزدہ اور پریشان ہیں جتنے کہ مرنے والوں کے لواحقین کے ہیں۔