تجھے یاد کیا نہیں ہے میرے دل کا وہ زمانہ
Posted on June 13, 2012 By Adeel Webmaster علامہ محمد اقبال
Allama Mohammad Iqbal
تجھے یاد کیا نہیں ہے میرے دل کا وہ زمانہ
وہ ادب گہِ محبت وہ نگہ کا تازیانہ
یہہ بتانِ عصر حاضر کے بنے ہیں مدرسے میں
نہ ادائے کافرانہ نہ تراشِ آزرانہ
نہیں اس کھلی فضا میں کوئی گوشئہ فراغت
یہ جہاں عجب جہاں ہے نہ قفس، نہ آشیانہ
رگِ تاک منتظر ہے تری بارشِ کرم کی
کہ عجم کے میکدوں میں نہ رہی مے مغانہ
مرے ہم صفیر اسے بھی اثرِ بہار سمجھے
انہیں کیا خبر کہ کیا ہے یہ نوائے عاشقانہ
مرے خاک و خوں سے تو نے یہ جہاں کیا ہے پیدا
صلئہ شہید کیا ہے؟ تب و تاب جاودانہ
تری بندہ پروری سے مرے دن گزر رہے ہیں
نہ گلہ ہے دوستوں کا، نہ شکایتِ زمانہ
علامہ محمد اقبال