غزہ شہر کے دورے کے موقع پر ترک وزیرخارجہ احمد داؤد اوغلو اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری سے ہونے والی تباہی اور فلسطینیوں کی شہادتوں پر اپنے جذبات قابو میں نہ رکھے اور وہ ایک شہید فلسطینی کے والد سے گلے لگ کر رو دیے۔
ان کے غزہ کے دورے کی ویڈیو یوٹیوب اور سوشل میڈیا کی دوسری سائٹس پر اپ لوڈ کی گئی ہے اور اسے دنیا بھر میں کثیر تعداد میں لوگوں نے دیکھا ہے۔احمد داؤداغلو منگل کوعرب وزرائے خارجہ کے ہمراہ اسرائیلی جارحیت کا شکار فلسطینیوں سے اظہار یک جہتی کے لیےغزہ آئے تھے۔
انھوں نے وہاں ایک اسپتال میں اسرائیلی بمباری میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی عیادت کی اور شہداء کے لواحقین سے ملاقات کی۔وہ رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے واپس مصر چلے گئے ہیں۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان منگل کی شب مصر کی ثالثی کی کوششوں کے نتیجے میں جنگ بندی کا سمجھوتا طے پانے کی اطلاع سامنے آئی تھی اور ترک وزیرخارجہ نے بھی اناطولیہ نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے فائربندی کی اطلاع دی ہے لیکن اس کے باوجود بدھ کو غزہ کی سرحد کے دونوں جانب تشدد کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔
غزہ پر اسرائیلی فوج کے ایک ہفتے تک جاری رہے فضائی حملوں میں ایک سو چھتیس فلسطینی شہید اور ایک ہزار سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں اور سیکڑوں عمارتیں تباہ ہوگئی ہیں جبکہ غزہ سے تعلق رکھنے والی فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے راکٹ حملوں میں پانچ اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں۔