لاہور : پنجاب کے تمام ریجنز میں بجلی کی بندش اور اسکے خلاف عوامی ردعمل کا سلسلہ جاری ہے۔ پیپکو حکام کے مطابق آئندہ اڑتالیس گھنٹوں میں بندش کے دورانیے میں کمی کا امکان ہے۔ لاہور میں پیپکو حکام کے مطابق گزشتہ نو دن سے بجلی کی پیداوار دس سے گیارہ ہزار میگا واٹ اور طلب سترہ ہزار میگا واٹ تک پہنچ گئی ہے۔ اس دوران پنجاب میں بجلی کی پانچ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے ریجنز میں طویل بندش معمول بن چکی ہے۔گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران لاہور کی مختلف سڑکوں پر احتجاج کیا گیا، جبکہ بعض تاجر تنظیموں نے آج مظاہروں کی کال دی ہوئی ہے۔ سرگودھا اور گوجرانوالہ میں انجمن تاجران اور صنعتی تنظیموں کی کال پر مکمل شٹر ڈاون اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ ساہیوال، ایمن آباد میں بھی مظاہرے جاری ہیں۔ لیسکو ریجن میں بجلی کی بندش کا دورانیہ دس گھنٹے سے زائد ہے۔ جبکہ گیپکو ریجن میں گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور وزیر آباد کے شہری علاقوں میں بجلی کی بندش کا دورانیہ سولہ گھنٹے سے تجاوز کر چکا ہے۔ فیسکو ریجن میں بھی طویل بندش کے نتیجے میں صنعتی سرگرمیاں ماند ہیں۔ حکومت کی جانب سے صنعتی گرڈز پر بندش کا دورانیہ کم رکھنے کا اعلان کیا گیا تھا جس پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ جبکہ میپکو کے زیر انتظام ملتان، رحیم یار خان، بہاولپور، پاکپتن، خانیوال، ساہیوال اور وسطی پنجاب میں بھی بجلی کے بریک ڈاونز ہو رہے ہیں۔ پیپکو حکام کے مطابق آئندہ اڑتالیس گھنٹوں میں بجلی کا شارٹ فال کم ہونے پر صورتحال میں بہتری کا امکان ہے۔