لاہور : (جیو ڈیسک)توانائی بحران کے خلاف عوام کا غصہ برقرار، کئی شہروں میں لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے ٹریفک بلاک کر دی، کمالیہ میں مشتعل افراد نے ایم این اے ریاض فتیانہ کے گھر کا گھیراؤ کر لیا، گن مین کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہو گئے۔لاہور میں عوام نے بیدیاں روڈ پر مظاہرہ کیا اور ٹائر جلا کر سڑکیں بند کر دیں۔ مشتعل مظاہرین نے املاک کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ کئی کئی گھنٹے بجلی بند رہنے کے خلاف اسلام آباد کے نواحی علاقے روات کے مکین جی روڈ پر نکل آئے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں ڈنڈے اٹھا رکے تھے۔ مظاہرین نے روات چوک میں لگے تمام سائن بورڈز توڑ دیے اور ٹائر جلا کر جی ٹی روڈ بلاک کر دی جس وجہ سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئیں۔
مظاہرین نے پتھرا بھی کیا جس سے ایک راہ گیر زخمی بھی ہوا۔ بعد ازاں اسلام آباد پولیس نے مظاہرہن سے مزاکرات کے بعد جی ٹی روڈ پر ٹریفک بحال کردی۔ ادھر کمالیہ میں توانائی بحران کے خلاف مکمل شٹرڈان ہڑتال کی جا رہی ہے۔ مشتعل مظاہرین نے مسلم لیگ ق کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ کے گھر کا گھیرا کرلیا۔ ایم این اے کے گن مینوں نے فائرنگ کردی جس سے ایک شخص جاں بحق اور نو زخمی ہوگئے۔ واقعہ کے بعد مظاہرین مزید مشتعل ہوگئے اور کمالیہ ٹوبہ روڈ بلاک کرکے احتجاج کیا۔
فیصل آباد میں احتجاج کے دوران لوٹ مار اور توڑ پھوڑ کرنے والے اٹھارہ سو سے زائد مظاہرین کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے لیکن کسی کی بھی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی۔ پولیس کی جانب سے مظاہروں کے دوران حراست میں لئے گئے افراد کو بھی چھوڑ دیا گیا۔ خانیوال میں توانائی بحران کے خلاف دوسرے روز بھی شہر میں مکمل شٹرڈاون ہڑتال کی جا رہی ہے۔
پیر کو وزیراعظم کے معاون خصوصی احمد یار ہراج کے سیکیورٹی گارڈز کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق جبکہ 7 افراد شدید زخمی ہونے کے بعد شہر کے حالات کشیدہ ہیں۔ وکلا نے عدالتی بایئکاٹ کر دیا ہے۔ شہر میں تمام کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں۔