شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القا دری نے توہین آمیز فلم کی امریکہ میں نمائش کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کرنے والے انسانیت کے دشمن ہیں۔آزادی رائے کی چھتری تلے ایسے گھنائونے جرائم کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی۔ انبیاء کرام ،مقدس ہستیوں او ر مذاہب کا احترام عالمی ضابطہ ہے اس کو یقینی بنانا ہر ملک کی ذمہ داری ہے ۔کسی فرد ادارے یا ملک کو اس بات کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ اربوں انسانوں کی دل آزاری کا باعث بنے ۔امت مسلمہ کے حکمران OIC کا ہنگامی اجلاس بلا کر امریکہ کو مجبور کریں کہ اس ناپاک فلم پر فوری طور پر پابندی لگائے۔صدر پاکستان وزیر اعظم ،اپوزیشن رہنماء اور اراکین پارلیمنٹ جو عوام کی نمائندگی کے دعویدار ہیں کو 18 کروڑ عوام کی درست انداز میں ترجمانی کرنا چاہیے۔
حکومت پاکستان امریکی سفیر کو فوری طور پر دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج ریکارڈ کرائے اور اس فلم پر پابندی اور اسے تلف کرنے کا مطالبہ کرے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ایک طرف دہشت گردی کے خاتمے اور قیام امن کا رونا رویا جاتا ہے مگر افسوس ایسے اقدامات سے انتہا پسندی کو فروغ مل سکتا ہے اور عالمی امن کو خطرات لا حق ہو سکتے ہیں۔ایسے غیر انسانی،مکروہ اقدامات دنیا کو تہذیبی تصادم کی طرف دھکیل کر دنیا کو تباہی کے گڑھے میں گرا سکتے ہیں۔
مغربی دنیا انتہا پسندی کے خاتمے میں مخلص ہے تو ایسے اقدامات کا راستہ ہمیشہ کیلئے بند کرنا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے عالمی سطح پر پہلے سے موجود قوانین پر عمل درآمد کرانا ہی دنیا میں شدت پسندی کے رجحان میں کمی لا سکتا ہے۔ایسی فلمیں اور مواد ریلیز اور شائع کرنے کے حوالے سے مزید سخت قوانین بنانے کی بھی شدید ضرورت ہے تا کہ اظہار رائے کے نام پر ایسے مذموم اقدامات کا دروازہ ہمیشہ کیلئے بند ہو سکے۔