تھانہ دولت نگر میں چوکیدار کی پولیس تشدد کیس کی جوڈیشنل انکوائری مکمل

گجرات (جی پی آئی) تھانہ دولت نگر میں چوکیدار کی پولیس تشدد کیس کی جوڈیشنل انکوائری مکمل ، دو تھانے داروں اور سات دکانداروں پر تشدد ثابت ہو گیا ، مقتول کی زبان بھی کاٹی گئی ، تفصلات کے مطابق تھانہ دولت نگر میں دکان میں چوری کے مقدمہ کے ملزم چوکیدار رضوان افضل کو تشد د سے ہلاک کرنے کے الزام میں اعجاز اکبر سکنہ دھریکٹری کی رپورٹ پر سابق ایس ایچ او تھانہ دولت نگر انسپکٹر عیبد الرحمان ، تفتیشی تھانیدار صفوت اللہ ، دولت نگر بازار کے 7دکانداروں محمد عارف ، محمد ارشد ، محمد عزیز ، محمد اسلم ، محمد آصف ، ناصر سعید عرف شانی اور شیخ محمد سعید ، کے خلاف 17جون کو قتل کے الزام میں مقدمہ درج ہوا ، مقتول چوکیدار رضوان افضل کے والد حاجی محمد افضل سکنہ دھریکڑی ، چوہدری اعجاز اکبر دھریکٹری ، چوہدری علی اصغر سابق چیئرمین ، چوہدری غلام عباس آف پیرو شاہ اور چوہدری شہزاد نذیر نے کہا ہے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے حکم پر جوڈیشل مجسٹریٹ قمر زمان نے چوکیدار رضوان افضل قتل کی جوڈیشل انکوائری مکمل کر لی ہے ، جوڈیشل انکوائری میں رضوان افضل پر پولیس تشدد اور دکانداروں کا تشدد ثابت ہو گیا ہے اور FIRکے نامزد ملزمان جوڈیشنل انکوائری میں گناہ گار ثابت ہوئے ہیں مگر ایک ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود سابق ایس ایچ او دولت نگرت انسپکٹر عیبد اللہ ، ایس آئی صفوت اللہ اور 7دکاندار ملزمان کی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی ہے۔

دولت نگر پولیس کی طرف سے ہمیں ملزمان کے ساتھ صلح کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے ، پولیس افسران کی طرف سے بھی ہمیں طفل تسلیاں مل رہی ہیں ، ہمیں انصاف نہیں مل رہا ، ہم چیف جسٹس افتخار چوہدری ، وزیراعظم پاکستان ، صدر پاکستان ، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، آئی جی پنجاب حاجی حبیب الرحمن ، RPOگوجرانوالہ ریجن امین وینس ، DPOراجہ بشارت سے اپیل کرتے ہیں کہ چوکیدار رضوان افضل کے مقدمہ قتل کے ملزمان کی فوری گرفتاری عمل میں لانے اور گرفتار کر کے جیل بھجا جائے ، اگر ایسا نہ کیا گیا تو ہم دوبارہ احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے۔