تیونس ہنگامی صورتحال میں ایک ماہ کی توسیع کا فیصلہ

Emergency Decision Tunisia

Emergency Decision Tunisia

تیونس(جیوڈیسک)تیونس کی کی حکومت نے زین العابدین کی اقتدار سے محرومی کے بعد نافذ کی جانیوالی ہنگامی صورتحال میں ایک ماہ کی توسیع کر دی ہے۔

تیونس کی پریذیڈنسی نے کہا کہ وہ طویل عرصے تک برسر اقتدار رہنے والے آمر زین العابدین بن علی کی اقتدار سے محرومی کے بعد نافذ کی جانیوالی ہنگامی صورتحال میں ایک ماہ کی توسیع کر رہی ہے۔ پریذیڈنسی کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر مولنیف مرزوکی نے حکومت اور قانون ساز اسمبلی کے سربراہوں سے صلاح مشورے کے بعد ہنگامی صورتحال میں یکم فروری سے 2 مارچ تک ایک ماہ کی توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

گزشتہ سال اکتوبر میں حکام نے ہنگامی صورتحال کی مدت میں چار ماہ کی توسیع کر دی ہے جبکہ قبل ازیں اس میں ماہانہ کی بنیاد پر توسیع کی گئی تھی۔ 31 اکتوبر سے ہنگامی صورتحال میں چار ماہ کی توسیع جس کے تحت پولیس اور فوج کو مداخلت کے خصوصی اختیارات کو برقرار رکھا گیا۔ اسلام پسندوں کے حملوں کے سلسلے کے بعد کی گئی۔

تیونس میں ہنگامی صورتحال کا نفاذ عربوں میں بیداری کی تحریک میں سب سے پہلے اقتدار سے محروم کیے جانیوالے آمر مطلق بن علی کے جلا وطنی کے لئے سعودی عرب فرار ہونے کے بعد جنوری2011 میں کیا گیا تھا۔