جوں جوں حلقہ این اے 107 کے ضمنی انتخابات قریب آ رہے ہیں دن بدن اس میں تبدیلی کر کے رکھ دی ہے
Posted on October 26, 2012 By Geo Urdu گجرات
ملکہ(زاہد مصطفی اعوان) جوں جوں حلقہ این اے 107 کے ضمنی انتخابات قریب آ رہے ہیں دن بدن اس میں تبدیل کر کے رکھ دی ہے ویسے کہا جاتا ہے کہ میاں برداران نے ملک محمد حنیف اعوان کو ٹکٹ دے کر زیادتی کی ہے مگر میاں نواز شریف اور میاں نواز شریف نے ملک حنیف اعوان کو ٹکٹ جاری کر کے اس کو جتنے کا بھی بندوبست کر دیا ہے گزشتہ کئی ماہ سے جاری چوہدری لیاقت بھدر کی میاں برداران کی ملاقاتوں اور پاکستان مسلم لیگ ن میں شمولیت اور حلقہ پی پی 112 سے پاکستان مسلم ن کے امیدوار کی ٹکٹ حاصل کرکے ضلع بھر کی سیاست میں بھونچال رونما ہوگیا ہے اورآئندہ دنوں میں میاں نواز شریف یا میاں شہباز شریف کے متوقع جلسہ حلقہ این اے 107 میں مزید ق لیگ کے مضبوط امیدوار بھی پاکستان مسلم ن میں شمولیت کا بھی متوقع ہے میاں بردارن نے چوہدری احمد سعید، نواب زادہ مظہر علی خان اور لیاقت بھدر کو پاکستان مسلم لیگ ن میں شامل کر کے چھکوں کی ہٹ ٹرک مکمل کر دی ہے ادھر میاں شہباز شریف نے چوہدری لیاقت بھدر کو مسلم ن میں شمولیت کا تحفہ بھی دیا ہے۔
جو کہ حلقہ پی پی 112 کیلئے ترقیاتی کاموں کیلئے فنڈ کی دستیابی ہے ضمنی انتخابات تو ایک دو ماہ کیلئے ہیں لیکن پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت نے عام انتخابات میں بھی گجرات کی سطح پر مضبوط ترین سیٹ اپ بنا لیا ہے وفاقی حکومت میں شامل اتحاد پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ق نے بھی حلقہ این اے 107سے اپنے 4 امیدوار چوہدری رحمٰن نصیر مرالہ کے باقاعدہ الیکشن مہم کا اعلان کر دیا ہے بلکہ پوری قوم آب و تاب کے ساتھ حلقہ سے ووٹ حاصل کرنے کے لیے باقاعدہ مہم بھی شروع کر رکھی ہے لیکن ووٹر اس وقت باجرہ کی فصل کی کٹائی میں مصروف نظر آ رہے ہیں اور عید کی بھی آمد آمد ہے۔
عید کے بعد ملک حنیف اعوان اور چوہدری رحمٰن نصیر مرالہ کی اعلیٰ قیادت بھی حلقہ این اے 107 کے ضمنی انتخابات کو ون کرنے کیلئے لنگوٹ کسیں گے ممکن ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان مسلم لیگ ق کی اعلیٰ قیادت حلقہ این اے 107 کو ون کرنے کیلئے حلقہ ایم این ایز اور ایم پی اے حضرات اور سینٹرز بھی ڈبٹیل کریں حلقہ این اے 107 کا الیکشن تو سترہ نومبر کو ہوگا ہی جیت کس کے مقدر میں آتی ہے وہ بھی پتہ چل جائے گا لیکن حلقہ این اے 107 سے کسی امیدوار کی ہار جیت سے پاکستان کی سیاسی اتار چڑھاؤ پر اثرات مرتب ہوں گے۔