تمل ناڈو:(جیو ڈیسک) بھارت کی ریاست تمل ناڈو میں کوڈن کلم جوہری پلانٹ کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کے الزام میں چار غیر ملکی غیر سرکاری تنظیموں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ان تنظیموں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے مبینہ طور پر مظاہرین کو مشتعل کرنے کے لیے اپنے فنڈز کا استعمال کیا۔دلی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزارت داخلہ کے سیکرٹری آر کے سنگھ نے کہا بیرونی کنٹروبیوشن ریگولیشن کی خلاف ورزی کے الزام میں چار تنظیموں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز ہی حکومت نے احتجاجیوں کی مدد کرنے کے الزام میں ایک جرمن شہری کو گرفتار کر کے انہیں ان کے ملک بھیج دیا گیا تھا۔وزارتِ عظمی کے دفتر سے متعلق وزیر نارائن سوامی کا کہنا ہے کہ غیر سرکاری تنظیمیں بیرونی ممالک سے سماجی خدمات ، جیسے معذور افراد کی مدد اور غربت کے خاتمے کے لیے، فنڈز حاصل کرتی ہیں لیکن ان کا استعمال جوہری پلانٹ کے خلاف احتجاج کے لیے ہورہا تھا۔گزشتہ روز پلانٹ کے خلاف احتجاج میں مدد کرنے کے الزام میں ایک جرمن شہری کو گرفتار کرنے کے بعد انہیں ان کے ملک واپس بھیج دیا گیا تھا۔جرمن شہری سونگیٹ ہرمن کو نگر کول کے ایک ہوٹل سے گرفتار کیا گیا تھا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ وہ بھارت میں سیاحتی ویزے پر تھے لیکن وہ کوڈن کلم کے جوہری پلانٹ کے خلاف احتجاج میں مظاہرین کی مدد کر رہے تھے۔ کوڈن کلم جوہری پلانٹ روس کی مدد سے تعمیر کیا جا رہا ہے جس کے خلاف مقامی لوگ احتجاج کرتے رہے ہیں۔چند روز قبل ہی بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کڈن کلم جوہری پلانٹ میں تاخیر اور احتجاج کے لیے بعض غیر سرکاری امریکی تنظیموں کو ذمہ دار ٹھرایا تھا۔ کوڈن کلم جوہری پلانٹ تمل ناڈو کے ترنلویلی ضلع میں واقع ہے جہاں ایک ہزار میگاواٹ کے دو پلانٹ شروع ہونے والے ہیں۔ سکیورٹی خدشات کے تحت مقامی لوگوں کے احتجاج کی وجہ سے ڈنلم جوہری پلانٹ کا کام متاثر ہوتا رہا ہے۔