ملٹری ایپلٹ کورٹ نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں ملوث ملزموں کی اپیل مسترد کر دی۔ راولپنڈی ملٹری ایپلٹ کورٹ نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں ملوث ملزموں کی اپیل مسترد کرتے ہوئے سزا کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جی ایچ کیو حملہ کیس میں ملوث ملزم ڈاکٹر عقیل عرف عثمان کو سزائے موت جبکہ عثمان، خلیق اور ماجد کو 25، 25 سال، عمران صدیق، عدنان اور طاہر شفیق کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ملزموں نے سزائوں کے خلاف اپیل دائر کی تھی جسے آج ملٹری ایپلٹ کورٹ کی جانب سے مسترد کر دیا گیا ہے۔
واضع رہے کہ دس اکتوبر 2009 کی صبح دس مسلح افراد نے پاکستانی فوج کے ہیڈ کوارٹرز جی ایچ کیو پر دستی بموں اور دیگر ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا۔ خود کش جیکٹس میں ملبوس مسلح افراد جی ایچ کیو کے بیرونی گیٹ پر تعینات محافظوں کو ہلاک کر کے عمارت کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے جہاں انہوں نے جی ایچ کیو کے دیگر ملازمین کو کئی گھنٹے تک یرغمال بنائے رکھا تھا۔ حملہ آوروں کے خلاف فوجی کمانڈوز کی کارروائی کے دوران دس میں سے نو حملہ آور ہلاک ہوئے تھے جبکہ عقیل عرف ڈاکٹر عثمان نامی شدت پسند کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔
اس حملے میں گیارہ فوجی اہلکار بھی ہلاک ہوئے تھے۔ پاکستانی فوج نے عقیل کی نشاندہی پر چھ دیگر افراد کو اس واقعے کے چند روز کے اندر حراست میں لے لیا تھا جن پر باقاعدہ مقدمہ چلایا گیا تھا۔ عقیل اور اس کا ایک اور ساتھی عمران پاکستانی فوج کی میڈیکل کور سے ریٹائر ہوئے تھے۔