اسلام آباد : سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حسین حقانی کے دوران سفارتکاری میں کچھ حلقے پاکستان میں ان سے مطمئن نہیں تھے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حسین حقانی کے مبینہ خط کی تحقیقات کے بعد حقائق سامنے آسکیں گے لیکن اگر خط بھیجنے میں حقیقت ہے تو یہ ممکن نہیں حقانی ازخود یہ قدم اٹھا سکیں۔ خط میں جو وعدے اور یقین دہانیاں کرائی جارہی ہیں وہ حقانی صاحب صدر اور وزیراعظم کی تائید اورحمایت کے بغیر پورے نہیں کرسکتے۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ حسین حقانی کا پاکستان میں بعض حلقوں کے ساتھ کمفرٹ لیول کم تھا انھوں نے حسین حقانی کو یہ برادرانہ مشورہ دیا تھا کہ پاکستان میں کچھ حلقے ان سے مطمئن نہیں ہیں انہیں خیال کرنا چاہیے۔ سابق وزیر خارجہ نے یہ بھی بتایا کہ حسین حقانی نے واشنگٹن میں دوران سفارتکاری دفترخارجہ کو بائی پاس کیا اور وہ بہت سی چیزوں میں سیکریٹری خارجہ کو بائی پاس کرکے ایوان صدرکو براہ راست رپورٹ کرتے تھے۔