کراچی (جیوڈیسک) کراچی متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے ایم کیوایم کے نومنتخب عوامی نمایندوں کومخاطب کرتے ہوئے کہاہے کہ اب آپ منتخب ہوچکے ہیں لہذا عوام کی بلاامتیاز خدمت کرنا آپ کا قومی فریضہ ہے۔ آپ اپنے حلقہ انتخاب کے عوام کی بلاامتیاز رنگ ونسل، قومیت ،زبان، سیاسی ومذہبی وابستگی ، مسلک وعقیدے اور مذہب سب کی برابری کی بنیاد پر خدمت کریں اورکسی کے ساتھ ناانصافی نہ کریں۔
یہ بات الطاف حسین نے خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیزآباد میں حق پرست ارکان سینیٹ، نومنتخب ارکان قومی اورصوبائی اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی اور کراچی تنظیمی کمیٹی کے ارکان بھی موجود تھے۔ اپنے خطاب میں الطاف حسین نے کہاکہ الیکشن سے قبل ایم کیوایم کے خلاف دھاندلی کے تمام تر طریقے اختیارکئے گئے ، ایک جانب پورے ملک کوچھوڑ کر صرف کراچی میں نئی حلقہ بندی کی بات کی گئی۔
کراچی میں انتخابی فہرست کی تصدیق کے مطالبے کئے گئے ، پھرکہا گیاکہ فوج کی نگرانی میں انتخابی فہرست کی تصدیق کرائی جائے اور اس کے بعدآئین وقانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مردم شماری کے بغیر اور انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد کراچی کے بعض حلقوں کی حدبندی کردی گئی۔دوسری جانب قومی میڈیا پر طالبان کی جانب سے تواتر کے ساتھ اعلانات کئے گئے کہ عوام متحدہ قومی موومنٹ ، پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے انتخابی جلسوں سے دوررہیں اور ہرطرف خوف ودہشت کا بازار گرم کردیا گیا تھا۔
اس کے باوجود ایم کیوایم کے مخلص ذمہ داران وکارکنان بالخصوص حق پرست عوام نے حوصلے نہیں ہارے اورتمام تر مشکلات اور دشواریوں کاڈٹ کر مقابلہ کیااور ایم کیوایم کے خلاف غیرقانونی وغیرآئینی اقدامات کرنے والوں کی تمام ترسازشوں کو ناکام بنادیا۔ الطاف حسین نے کہاکہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ سندھ میں 2013 میں پہلاماورائے عدالت قتل ایم کیوایم کے کارکن اجمل بیگ کا ہوا ہے۔
جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ امید ہے کہ نئی آنے والی حکومت ماورائے عدالت قتل کو روکے گی تاکہ خدانخواستہ ماورائے عدالت قتل کے حوالہ سے وہی صورتحال کراچی میں نہ ہوجائے جو بلوچستان میں ہے۔ الطاف حسین نے نومنتخب نمائندوں کو تاکید کی کہ وہ اپنی نشست وبرخاست کے آداب میں عاجزی و انکساری لائیں، وڈیر وں جاگیر داروں جیسارویہ اختیار نہ کریں اور لباس اچھا ضرور پہنیں لیکن اس میں تکبر اور نمائش کے بجائے سادگی کا پہلو ہو۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ شکایات موصول ہوئیں کہ منتخب نمائندوں کا عوام اور کارکنان کے ساتھ رویہ اچھا نہیں ہے اور ان شکایات کی تصدیق ہوگئی تو پھر ایسے اراکین سے استعفی دلو اکر ان کے حلقے میں ضمنی انتخابات کر وادیئے جائیں گے خواہ ان انتخابات میں ہم ہارہی کیوں نہ جائیں۔ انہوں نے منتخب نمائندوں سے ایک مرتبہ پھر پان ،گٹکے ، اور مین پوری کاا ستعمال بند کرنے کی تاکید کی۔ الطاف حسین نے حق پرست اراکین سندھ اسمبلی سے کہا کہ وہ نہ صرف حیدر آباد میں شہری یونیورسٹی کے قیام کا بل فورا پاس کروانے کیلئے بھرپور کوشش کر یں ۔
بلکہ صوبہ کے چپے چپے میں نئی جامعات ،کالجز اور اسکولوں کے قیام کیلئے کوششیں کر یں تاکہ تعلیم عام ہو۔ الطاف حسین نے حق پرست نمائندوں سے کہا کہ وہ خواتین پر ہونے والے مظالم اور جبر کو روکنے کے لئے مناسب قوانین بھی اسمبلی میں لائیں، اسکے علاوہ خواتین کوملازمتوں میں ہراساں کئے جانے سے روکنے اور برابر کے حقوق دلوالنے کیلئے بھی اپنا بھر پور کر دار ادا کریں۔ الطاف حسین نے کہا کہ شادی بیاہ پر فضول اخراجات نہ کریں ،سادگی اپنائیں اور بارات ولیمہ میں درجنوں ڈشیں رکھنے کے بجائے ایک ڈش رکھنے کے رواج کوفروغ دیں۔