ہمارے حکمران ظالم اور جابر سے کم نہیں ہیں۔ بڑے بڑے وعدے کیے گئے تھے کہ پاکستان میں 100 دن کے اندر اندر دہشت گردی اور کرپشن کا خاتمہ کر کے مہنگائی سے چھٹکارا دلائیں گے۔ تمام وعدے تو بھول گئے۔ لیکن ان ناپاک اور بے رحم حکمرانوں نے عوام کی اپنی جائیداد روٹی کپڑا اور مکان بھی چھین لیے ہیں۔ عوام بیوقوف ہی ہے کیونکہ عوام خود ہی تسلیم کرتی ہے کہ صدر آصف علی زرداری اور اسکی پوری جماعت نااہل اور کرپٹ ہیں۔ ان سے چھٹکارا حاصل ہونا ضروری ہے۔ نواز شریف اور اسکی ن لیگ تو زرداری کا خاص ساتھی ہے سارے برے کرتوتوں میں برابر کے شریک ہے۔ ایم کیوایم و الطاف حسین اور عوامی نیشنل پارٹی دونوں جماعتیں دہشت گرد اور ہندوستانی ایجنٹ ہیں۔ کراچی کو تباہ کرنے والے یہی ہیں۔ بھتہ خور بھی ہیں۔جماعت اسلامی اور جمعیت علماء اسلام سمیت تمام مذہبی سیاسی جماعتیں اسلام کے نام پر سیاست کر کے زرداری اور نواز شریف کی پالیسی اختیار کیے ہیں۔ ان سے ملک کو خطرہ ہے۔
پاکستان تحریک انصاف پارٹی یہودی لابی ہے عمران خان یہودی مشن پر ہیں ۔ امریکہ اور برطانیہ کا سرپرستی ہے ۔ ایجنسی اس کے ساتھ ہیں ۔ عمران خان سے ملک یہودی نظام میں تبدیل ہوگا۔ ایسا کہتے بھی ہیں اور لاکھوں کی تعدا میں ان گن گاتے بھی ہیں اب نیا ڈرامہ عوام خود پروڈکشن کر رہی ہے ، سوشل میڈیا فیس بک ، موبائل ایس ایم ایس کے زریعے ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف اب سر گرم ہیں کہ یہ بھی ایمان فروش ہے ۔ ایسا ہے ویسا ہے۔جیسا بھی ہے اس کی کردار کو کم اس کی بات سنو کہ تمھارے مسئلے کا حل کیا بتاتا ہے جیسا یہ نظام کو درست کرنے کی بات کرتا ہے اپنا ایک نظریہ پیش کرتا ہے تو ہمیں اسکی نظریے کو دیکھنا چائیے نہ کہ اس کی کردار کو قران میں اللہ فرماتے ہیں کہ جیسے عوام ہوگی ویسے حکمران بھی ہونگے۔
ہمارے کردار بھی برے ہیں کیونکہ ہم اپنی دفاع تک کرنے کو تیار نہیںہیں حکمران ، سیاستدان، بیو رو کریٹس، جرنلیں اور بااثر شخصیا ت کے زمہ لگا دی ہے جو عوام کو کٹ پتلی کی طرح استعمال کرتے ہیں۔ ہم لاکھ کوشیش کریں کہ کوئی اچھا لیڈر آ جائے جو نہیں آسکتا بیوقوفی ہی ہے۔ ہمیں کسی پر یقین رکھنا ہوگا اگر خدانخواستہ ہمارے توقعات کے برعکس ہوتا ہے تو ہم کو آس دن ہی ایکشن میں آنا ہوگا ہم کروڑوں میں اور حکمران درجنوں میں ہیں۔ ہم عوام پاور فل ہیں۔ اگر ایسا کرتے تو آج زردار ی پاکستان کو نہیں لوٹتا نہ ہی اس قدر عوام میں بد امنی اور مہنگائی ہوتی۔ اور نہ کوئی کرپشن کرتا۔نظام خود بخود درست ہو کر چلتا ہے۔
اگر ہم آج بھی ایسا کرتے ہیں تو ہمارے حق میں درست ہوگا کیونکہ سیاستدان اپنی ایمان کو مضبوط کریں گے ہم عوام کو عزت بھی دینگے بلکہ ہم عوام سے ہی ڈریں گے۔ ہمارے تمام مسائل بھی حل کریں گے اس حد تک بھی ہو سکتا ہے کہ خود بھوکے پیٹ سوئے گے مگر ہم عوام کو دو وقت کی روٹی ضرو ر فراہم کریںگے۔ ہم عوام سب جانتے ہیں کہ اس وقت پاکستان میں حکومت کے تمام اختیارات صدر آصف علی زرداری پاکستان پیپلز پارٹی کے ہاتھ میں ہیں۔ لیکن عجیب بات تو یہ ہے کہ ایم کیو ایم، ن لیگ،ق لیگ، جے یو آئی ف، اے این پی، سمیت تمام اتحادی جماعتیں بھی حکومت میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ جو مودہ حکومت کے تمام برائیوں، ظلم و ستم، نا انصافیوں، بد نظمیوں کے برابر کے شریک ہی حکومت کی نا اہلیت کی وجہ سے پورے ملک میں افرانفری پھیلی ہوئی ہے۔ حکومت کے ظلم کے خلاف چند ایک کے علاوہ کوئی کچھ نا بولتا ہے نا لکھتا ہے۔ حکومت عوام پر مہنگا ئی، بدامنی، بے روزگاری، کرپشن کی شکل میں ظلم کر ہے ہیں مگر عوام خاموش تماشائی بن کے نظام کو برا بھلا تو کہہ رہے ہیں نظام چلانے والے کے خلاف خاموش رہ کر جرم میں برابر کے شریک ہو رہے۔درحقیقت ملک میں حالات ہمیں اک پل خاموش بیٹھنے کی ہرگز اجازت نہیں دیتے ہیں۔
عوام کو اپنے ساتھ ہونے والی تمام نا انصافیوں کو مد نظر رکھنا ہوگا اور انکا احتساب لینا ہوگا۔ عوام نے ہتھیار نہیں بلکہ اپنی ووٹ کے ساتھ ان سے جنگ کا اعلان کر لینا چائیے۔ عوام کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ، سی این جی کی کمی،مہنگائی، کریشن، لا قانونیت ،نا انصافی ، بے روز گاری،غیر اخلاقی تمام برے سے برے اعمال کا احتساب کی تیا ری شروع کر لینی چائیے پیپلز پارٹی کو حکومت عوام نے دی تو چھین بھی عوام ہی سکتی ہے۔ کوئی آسمانی فرشتہ نہیں آ نے والا ہے عوام کو زرداری اور نواز سے احتساب لینا چاہئے۔ ان کے خلاف ہر قسم کے ہتھیار اٹھانے کی ضرورت ہے۔ عوام کی اپنی سستی کی وجہ سے آج ہمارے مساجد، اسکول، مدارس،بازار اور گھروں میں بم دھماکے ہوتے ہیں جس میں ہم میں سے ہی لوگ بے قصور مرتے ہیں۔ہماری دولت کولوٹ کر باہر ممالک میں محفوظ کرتے ہیں جبکہ ہم میں سے ہی لوگ بھوکے سوتے ہیں۔ غربت کی وجہ سے خودکشیاں کر رہے ہیں۔ہم بجلی گیس اور پانی کے لیے ترس رہے ہیں۔
Pakistan
حکمران ، سیاستدان، بیو رو کریٹس، جرنلیں اور بااثر شخصیات کی کرپشن اور لوٹ مار سے غریب عوام متاثر ہو رہے ہیں ان کو روکنے کا ایک ہی طریقہ ہے عوام کو بے زاری کے بجائے بے داری کے ساتھ کام لینا ہے۔حکمران ، سیاستدان، بیو رو کریٹس، جرنلیں اور بااثر شخصیات بے دار ہیں اور عوام بے زار ہیں۔ عوام بے سکون ہیں۔ روٹی کپڑا اور مکان کے لیے ترس رہے ہیں۔عوام کو بے دار ہونے کی اشد ضرورت ہے اپنے اندر صلاحیت پیدا کریں کہ کوئی حکمران ، سیاستدان، بیو رو کریٹس، جرنلیں اور بااثر شخصیات انکی طرف میلی آنکھ سے نا دیکھے تب بات بنتی ہے۔تب یہ ناپاک حکمران ، سیاستدان، بیو رو کریٹس، جرنلیں اور بااثر شخصیات کی بولتی صرف اور صرف عوام کے سامنے بند ہوگی۔تب امریکہ انڈیا اور اسرائیل میں بھی زرا ہمت نہیں ہوگا کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ کر کے دیکھیں۔