اسلام آباد(جیوڈیسک)آئی بی کے دو سابق سربراہان نے خفیہ فنڈز کے استعمال سے متعلق اپنے بیانات سپریم کورٹ میں جمع کر ا دیئے ہیں۔ مسعود شریف خٹک کا کہنا ہے کہ غلام اسحاق خان ، بے نظیر بھٹو کو ہمیشہ کے لیے سیاست سے نااہل کرانا چاہتے تھے۔اگران کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن جاتاتومحترمہ سیاست سے باہرہوجاتیں۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے آئی بی کے خفیہ فنڈز کے غلط استعمال سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔
آئی بی کے سابق سربراہ طارق لودھی نے اپناتحریری بیان خفیہ رکھنے کی اِستدعاکی۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا کہ ہمارے پاس تمام خفیہ دستاویزات آ گئی ہیں، آپ پوری دنیا سے معلومات چھپا سکتے ہیں، عدالت سے نہیں، عدالت کے ساتھ خفیہ معلومات کا تبادلہ کریں۔ عدالت نے انہیں دودنوں میں نیابیان جمع کرانے کی ہدایت کی۔آئی بی کے ایک اورسابق سربراہ مسعود شریف خٹک نے عدالت میں جمع کرائے گئے تحریری بیان میں کہاہے کہ بینظیربھٹو کوملٹری انٹیلی جنس اورآئی ایس آئی سے انٹیلی جنس معلومات نہیں ملتی تھیں۔
آئی ایس آئی اورایم آئی سے معلومات نہیں ملتی تھیں اس لیے آئی بی کے خفیہ فنڈمیں اضافہ کرکے اسے فعال بنانے کی کوشش کی گئی۔ بے نظیر بھٹو کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے پیچھے اسلم بیگ اور جنرل اسد درانی کا ہاتھ تھا۔اگروعدہ معاف گواہ بن جاتاتوبینظیربھٹوسیاست سے نااہل ہوجاتیں۔ڈی جی آئی بی اختر گورچانی کی طرف سے اٹارنی جنرل پیش ہوئے، عدالت نے انہیں ہدایت کی کہ وہ تمام قانونی جواز اور اعتراضات 7 روز میں تحریری طور پر جمع کرائیں۔