شام میں جمہوریت پسندوں کے خلاف کارروائی جاری ہے، حمص میں ہلاک ہونے والے مظاہرین کی تعداد اکتالیس ہوگئی ہے، اقوام متحدہ نے شام سے تشدد بند کرنے کی اپیل کی ہے، جبکہ آسٹریا نے صدر بشارلاسد کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا جمہوریت کے حامیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے الزام لگایا کہ شام کی سرکاری فوج نے حمص میں صدر بشار الاسد کے استعفے کیلئے مظاہرہ کرنے والوں پر فائرنگ کردی۔ جس کے نتییجے میں تیرہ افراد موقع پر ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔ متعدد زخمی اسپتال میں جا کر دم توڑ گئے۔ پرتشدد واقعات میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد اکتالیس ہوگئی ۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے شام کے صدر بشارالاسد کے انٹرویو پر ردعمل کااظہار کرتے ہوئے کہا شام میں ہلاکتیں چار ہزار سے بھی تجاوز کرگئی ہیں ۔ اور شام میں پرتشدد واقعات بند ہونے چاہئیں۔ دوسری جانب آسٹریا کے وزیر خارجہ مائیکل اسپنڈلیگر نے مطالبہ کیاکہ بشارالاسد پرتشدد واقعات کے بعد فوری طور پر استعفے دے دیں۔